صرف احتساب نہیں، پیسہ بھی برآمد کریں گے، مراد سعید
وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ کامیابی اس وقت ملے گی جب صرف احتساب ہی نہیں بلکہ لوٹا ہوا پیسہ بھی برآمد کرسکیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے بعد کمیشن کی تشکیل سازی کا مرحلہ مکمل ہوجائے گا تو میں وزارت مواصلات کی 10 برس کی آڈٹ رپورٹ کمیشن میں پیش کروں گا۔
مزیدپڑھیں: وزیراعظم کا اربوں روپے کےقرضوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا اعلان
مراد سعید نے کہا کہ کمیشن میں تمام اداروں کے افسران شامل ہوں گے تاہم کامیابی اس وقت ملے گی جب قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں سے رقم واپس لی جائے گی۔
وفاقی وزیر مواصلات نے دعویٰ کیا کہ ’ہماری وزارت نے 430 کروڑروپےکی ریکوری کی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اپوزیشن کہتی ہے کہ وزارتیں کام نہیں کررہیں لیکن موجودہ آڈٹ رپورٹ اس بات کی ضمانت ہے کہ سب کام کررہے ہیں‘۔
مزیدپڑھیں: مالی سال 20-2019 کیلئے 70 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش
کمیشن پر تنقید سے متعلق سوال پر مراد سعید نے کہا کہ ’مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ جب وزیراعظم چور اور ڈاکوؤں کو پکڑنے کی بات کرتے ہیں تو اپوزیشن شور کیوں مچاتی ہے‘۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خاتمے تک ترقی کی منازل حاصل نہیں کی جاسکتیں اور اداروں کی کفایت شعاری وزیراعظم خان کا وژن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’بچہ بچہ کہہ رہا ہے کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے‘۔
سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا سب سے زیادہ غربت اندورن سندھ کے اضلاع میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قرضوں کی تحقیقات: کمیشن کے ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے کیلئے پہلا اجلاس
وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ ’جنہوں نے 35 برس حکومت کی وہ حکمران پاکستان میں اپنا علاج کرانے سے گریزاں ہیں‘۔
مراد سعید نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 10 برس میں لیے گئے قرض سے کوئی بڑا منصوبہ نہیں ہے۔
اپنی وزارت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وزارت مواصلات میں اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی تاہم دیگر اداروں کے اخراجات میں بھی کمی کی گئی ہے۔