• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

آصف زرداری کی گرفتاری پر احتجاج، 55 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج

شائع June 12, 2019
پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے گوجرہ میں احتجاج کیا تھا —فوٹو: ظہیر سیال
پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے گوجرہ میں احتجاج کیا تھا —فوٹو: ظہیر سیال

پنجاب پولیس نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی اسلام آباد سے گرفتاری کے خلاف منڈی بہاوالدین میں احتجاج پر 55 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

گوجرہ پولیس کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی گرفتاری کے خلاف سڑک بلاک کر کے احتجاج کرنے والے کارکنوں کے خلاف 16 ایم پی او اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 341 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مقدمے میں 15 کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے اور دیگر 40 نامعلوم افراد کو بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی کے کارکنوں نے منی موٹر وے سالم سرگودھا روڈ کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا تھا اور حکومت مخالف نعرے بازی کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری گرفتار

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ناصر سیال کے مطابق ایک کارکن کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف زرداری کو 10 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد زرداری ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کرلیا تھا۔

نیب نے 11 جون کو آصف علی زرداری کو احتساب عدالت میں پیش کرکے ان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا تھا۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے آصف علی زرداری کو 21 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

سماعت کے دوران آصف علی زرداری نے عدالت سے استدعا کی کہ میں شوگر کا مریض ہوں اور رات کو میری شوگر سطح کم ہو جاتی ہے اس لیے ایک معاون دیا جائے جو رات کو شوگر چیک کرے۔

جس پر اسیکیوٹر نیب نے کہا کہ یہ ان کی زندگی کا مسئلہ ہے اور ہمارا اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں اور احتساب عدالت کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ اٹینڈنٹ 24 گھنٹے میرے پاس بیٹھا نہیں رہے گا، جب ضرورت ہو گی تو اس کو بلایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024