• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

سعودی ایئرپورٹ پر حوثیوں کا میزائل حملہ، 26 افراد زخمی

شائع June 12, 2019
عرب فوجی اتحاد نے حملے کا بھرپور جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے — فوٹو: اے ایف پی
عرب فوجی اتحاد نے حملے کا بھرپور جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے — فوٹو: اے ایف پی

یمن کے حوثی باغیوں کے جنوبی سعودی عرب میں شہری ایئرپورٹ پر میزائل حملے میں 26 افراد کے زخمی ہونے کے بعد سعودیہ کی قیادت میں عرب فوجی اتحاد نے حملے کا بھرپور جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف لڑنے والے مغربی ممالک کے حمایت یافتہ اتحاد نے حملے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ علی الصبح ہونے والے حملے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سرحد پار دہشت گردی میں حوثیوں کو ایران کی حمایت اور مدد حاصل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ میزائل، اَبہا ایئرپورٹ کے مسافروں کی آمد والے ہال پر گرا جس سے اس کے اس کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا، زخمی ہونے والوں میں سعودی، یمنی اور بھارتی شہری شامل ہیں جبکہ 3 خواتین اور 2 بچے بھی زخمی ہوئے۔

حوثیوں نے اپنے میڈیا چینلز پر کہا کہ انہوں نے یمن سرحد سے 200 کلومیٹر شمال میں واقع اَبہا ایئرپورٹ پر کروز میزائل فائر کیا۔

سعودی عرب کی سول ایوی ایشن ادارے نے 'رائٹرز' کو بتایا کہ ایئرپورٹ پر ایئر ٹریفک معمول کے مطابق چل رہی ہے، جبکہ حوثیوں کے میڈیا سینٹر کا کہنا تھا کہ حملے میں ایئرپورٹ کا کنٹرول ٹاور تباہ ہو گیا تاہم اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

یہ بھی پڑھیں: آئل پائپ لائن حملے کے احکامات ایران نے دیے، سعودی عرب کا الزام

فوجی اتحاد کے ترجمان نے فوری طور پر حملے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔

واضح رہے کہ یہ حملہ گزشتہ ماہ سعودی عرب کے دو آئل پمپمنگ اسٹیشنز پر مسلح ڈرون حملے کے بعد کیا گیا جس کی ذمہ داری بھی حوثیوں نے قبول کی تھی۔

سعودی عرب نے ایران پر حملے کا حکم دینے کا الزام لگایا تھا جس کی ایران اور حوثی تحریک دونوں نے تردید کی تھی۔

بدھ کے میزائل حملے پر فوجی اتحاد کے بیان میں کہا گیا کہ حملہ، جنگی جرم کے مترادف ہے جس کا 'مناسب وقت پر' بھرپور جواب دیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ 'حملے سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اس دہشت گرد ملیشیا نے نئے خصوصی ہتھیار حاصل کر لیے ہیں جبکہ اسے ایرانی حکومت کی مدد جاری ہے۔'

ایران کی جانب سے فوری طور پر اس الزام کا کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔

حوثی باغیوں کے ترجمان نے گزشتہ روز دھمکی دی تھی کہ حوثی، سعودی عرب کے ہر ایئرپورٹ کو نشانہ بنائیں گے جبکہ آئندہ دنوں میں خلاف توقع چیزیں سامنے آئیں گی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں اسلحہ ڈپو پر حوثیوں کا ڈرون حملہ

خیال رہے کہ یمن میں عرب فوجی اتحاد اور حوثیوں کے تنازع کو خطے میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان پراکسی وار کے طور پر دیکھا جاتا ہے، حوثی خود پر ایران کے کٹھ پتی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا انقلاب کرپشن کے خلاف ہے۔

حوثیوں کے ترجمان نے کہا کہ حملہ، فوجی اتحاد کے یمن میں 'جرائم' کے جواب میں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جدید ترین امریکی نظام میزائل کو نہیں مار گرا سکتے۔'

حوثی ماضی میں بھی سعودی عرب کے مختلف شہروں کو ڈرونز اور میزائلز سے ہدف بنا چکے ہیں جن میں سے بیشتر کو مار گرایا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024