• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اراکین اسمبلی محسن داوڑ، علی وزیر کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

شائع June 10, 2019
محسن داوڑ اور علی وزیر کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی بنیاد پر نااہل قرار دیا جائے—فائل فوٹو: رائٹرز
محسن داوڑ اور علی وزیر کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی بنیاد پر نااہل قرار دیا جائے—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: خیبرپختونخوا میں ضم قبائلی علاقوں سے منتخب ہونے والے اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں درخواست دائر کردی گئی۔

ڈیموکریٹ پارٹی آف پاکستان کے سابق چیئرمین فتح یاب خالد نے وکیل حافظ محمد سفیان کے توسط سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی، جس میں محسن داوڑ اور علی وزیر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ دونوں رکن قومی اسمبلی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں، لہٰذا انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

مزید پڑھیں: محسن داوڑ، علی وزیر کو پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا حق نہیں، وزیر مملکت

ای سی پی میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی بنیاد پر نااہل قرار دیا جائے اور ان دونوں ایم این ایز کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے فوری طور پر روکا جائے۔

ساتھ ہی درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں رکن اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے۔

خیال رہے کہ 26 مئی 2019 کو شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں خڑکمر چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا تھا، جس کے بارے میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا تھا کہ چیک پوسٹ پر ایک گروہ نے محسن جاوید داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: محسن داوڑ، علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر پر حکومت نے جھوٹ بولا، بلاول بھٹو

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق چیک پوسٹ پر حملے کا مقصد گرفتار کیے جانے والے مبینہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

بیان میں کہا گیاتھا کہ چیک پوسٹ میں موجود اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس پر اہلکاروں نے تحفظ کے لیے جواب دیا۔

پاک فوج کے مطابق چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 10 زخمی ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024