جنسی ہراساں کرنے پر افغان فٹبال فیڈریشن کے سابق سربراہ پر تاحیات پابندی
افغانستان فٹبال فیڈریشن کے سابق صدر کو قومی خواتین کی ٹیم کی کھلاڑیوں کے ساتھ جنسی ہراساں کرنے پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عالمی فٹبال کی گورننگ باڈی فیفا کی جانب سے کی گئی تحقیقات کے بعد کرام الدین کریم پر تقریباً 10 لاکھ ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
فیفا کی آزاد اخلاقی کمیٹی کا کہنا تھا کرام الدین کریم بطور اے ایف ایف صدر، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے جرم میں مجرم قرار پائے ہیں۔
دوسری جانب ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا تھا کہ 'ہمیں کرام الدین کریمی کے وارنٹ گرفتاری موصول ہوئے ہیں اور ہم اس پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں جلد از جلد گرفتار کریں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ابھی یہ بات واضح نہیں کہ وہ ملک میں موجود ہیں یا نہیں تاہم امکان ہے کہ وہ ملک میں موجود نہیں'۔
ان کے خلاف دائر کی گئیں شکایات میں ان پر 2013 سے 2018 تک جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ فیفا کا کہنا تھا کہ تقریباً 5 افغان کھلاڑیوں کی جانب سے ان کے خلاف شکایات درج کرائی گئی تھی۔
افغان ویمنز ٹیم کی کھلاڑیوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد دسمبر 2018 میں فیفا نے انہیں عبوری طور پر معطل کردیا تھا۔
فیفا کی آزاد اخلاقی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مقدمے میں تحقیقات میں تعطل پر کریم الدین پر عبوری پابندی میں توسیع کی جا سکتی ہے، لہٰذا ان کی فٹبال میں تمام قومی اور بین الاقوامی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔