کراچی میں ڈکیتی کی مبینہ واردات، مزاحمت پر پاک فوج کے میجر قتل
کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر پاک فوج کے حاضر سروس میجر کو مبینہ ڈکیتوں نے مزاحمت پر فائرنگ کرکے شہید کردیا۔
ایس ایس پی جنوبی پیر محمد شاہ نے ڈان کو بتایا کہ 30 سالہ میجر ثاقب اقبال کو ایم اے جناح روڈ پر دلپسند بیکری کے قریب دو موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس واقعے کی تفتیش کررہی ہے۔
پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ‘اس وقت ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے ہیں کہ آیا یہ واقعہ قتل یا ڈکیتی کی مزاحمت پر قتل کا ہے’۔
واقعے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو ٹیکنیکل تعاون بھی حاصل ہوگیا ہے جس کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی ایجنسیاں بھی قاتلوں کو پکڑنے میں مدد کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 2 دکاندار جاں بحق
آرام باغ پولیس کے سب انسپکٹر رشید کا کہنا تھا کہ ثاقب اقبال موٹر سائیکل پر سوار تھے اور انہوں نے ایم اے جناح روڈ پر واقعے سونیری بینک کے اے ٹی ایم سے نقدی نکلوائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی دوران دوموٹر سائیکل سوار وہاں پہنچے اور ان سے نقد اور دیگر قیمتی اشیا چھیننے کی کوشش کی تاہم تصادم کے بعد مشتبہ افراد نے فرار ہوتے ہوئے فائرنگ کی۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ میجر ثاقب کو سر پر ایک گولی لگی تھی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر دم توڑ گئے تھے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا کہنا تھا کہ لاش کو ڈاکٹر رتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی منتقل کردیا گیا جہاں ورثا نے ڈاکٹروں کو پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت نہیں دی اور لاش اپنے ساتھ لے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ گولی قریب سے اور پیچھے سے ماری گئی۔
آرام باغ پولیس کے افسر کا کہنا تھا کہ مقتول پاک فوج کے حاضر سروس میجر تھے اور ملیر کنٹونمنٹ میں تعینات تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میجر ثاقب 13 ڈی گلشن اقبال کے رہائشی اور عید کی چھٹیوں پر تھے جبکہ یہ واقعہ جمعرات 6 جون کو رات ساڑھے گیارہ بجے پیش آیا تھا۔