• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کرغزستان میں عمران خان اور نریندرمودی کی ملاقات شیڈول نہیں، ترجمان بھارتی وزارت خارجہ

شائع June 6, 2019 اپ ڈیٹ June 7, 2019
14 فروری کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی
14 فروری کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان آئندہ ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے موقع پر ملاقات شیڈول نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان راجیو کمار نے عمران خان اور نریندر مودی کی متوقع ملاقات کے حوالے سے بتایا۔

خیال رہے کہ کرغزستان میں 13 اور 14 جون کو ہونے والی کانفرنس میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی شرکت شیڈول ہے۔

مزید پڑھیں؛ وزیر اعظم کی انتخابات میں کامیابی پر نریندر مودی کو مبارکباد

یاد رہے کہ 14 فروری 2019 میں مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ میں ہونے والے ایک حملے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا جبکہ پاکستان نے اس کی تردید کی تھی اور دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی کشیدہ صورت حال اختیار کرگئے تھے۔

بعد ازاں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر متعدد مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی، جس میں سیکڑوں پاکستانی شہری اور فوجی ہلاک و زخمی ہوئے۔

علاوہ ازیں بھارت نے جارحیت جاری رکھتے ہوئے دو مرتبہ پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی اور آخری کوشش کو پاکستانی فضائیہ نے ناکام بناتے ہوئے ان کے 2 لڑاکا طیارے تباہ کردیئے جبکہ ایک پائلٹ کو گرفتار بھی کیا گیا۔

مذکورہ بھارتی پائلٹ کو بعد ازاں جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستانی حکام نے واہگہ سرحد پر ان حکام کے حوالے کردیا۔

گذشتہ ماہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے نریندر مودی کو بھارتی انتخابات میں دوبارہ کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے خطے میں امن و خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کی اُمید ظاہر کی تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوءٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ 'انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اتحادیوں کی کامیابی پر میں وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور جنوبی ایشیا میں امن اور خطے کی ترقی و خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرامید ہوں۔'

یہ بھی پڑھیں: 'بھارت کی داخلی سیاست وزیراعظم پاکستان کو مدعو کرنے کی اجازت نہیں دیتی'

واضح رہے کہ بھارت میں عام انتخابات کے آغاز سے قبل 9 اپریل کو وزیر اعظم عمران خان نے چند غیر ملکی صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کی قوم پرست جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتخابات میں جیتنے سے امن مذاکرات کا بہتر موقع ملے گا۔

علاوہ ازیں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا تھا کہ بھارت کی 'داخلی سیاست' وزیراعظم پاکستان کو نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں مدعو کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔

شاہ محمود قریشی نے مزید بتایا تھا کہ 'الیکشن مہم کے درمیان مودی کی تمام توجہ پاکستان کے خلاف جنگی جنون پر مرکوز تھی، اس لیے یہ توقع کرنا نادانی ہے کہ وہ اپنے اس بیانیے سے جلد پیچھے ہٹیں گے'۔

اس سے قبل بھارت کی جانب سے نریندر مودی کی دوسری مدت کے لیے تقریب حلف برداری میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کو شرکت کی دعوت نہ دینے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت، نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم عمران خان کو مدعو نہیں کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024