• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

لوک سبھا انتخابات جیتنے والے اداکار و کرکٹر نئی کابینہ میں جگہ بنانے میں ناکام

شائع June 1, 2019
ہیما مالنی، سنی دیول اور گوتم گمبھیر سمیت کئی اہم شخصیات کو نظر انداز کردیا گیا—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا/دی ہندو/ ٹوئٹر
ہیما مالنی، سنی دیول اور گوتم گمبھیر سمیت کئی اہم شخصیات کو نظر انداز کردیا گیا—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا/دی ہندو/ ٹوئٹر

بھارت کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے 17 ویں انتخابات میں کامیابی کے بعد بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دوسری مدت کے لیے 30 مئی کو نئی حکومت تشکیل دی تھی۔

اس بار بھی نریندر مودی وزیراعظم بنے جب کہ ان کی پارٹی کے صدر امت شاہ کو پہلی بار وزیر داخلہ بنایا گیا ہے۔

اسی طرح گزشتہ دور حکومت کے اہم وزرا اس بار حکومتی سیٹ اپ میں شامل نہیں ہیں، جو سابق وزرا اس بار حکومت میں شامل نہیں ان میں سشما سوراج اور ارون جیٹلی جیسے افراد شامل ہیں۔

اس با راجناتھ سنگھ کو وزیر دفاع جب کہ ایس جے شنکر کو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا گیا ہے۔

نریندر مودی کی حکومت میں مجموعی طور پر 30 وفاقی وزرا، 24 ممکتی وزیر اور 9 خودمختار مملکتی وزیروں کو شامل کیا گیا ہے، امکان ہے کہ مزید کچھ وزیروں اور ممکلتی وزیروں کو شامل کیا گیا جائے گا۔

سمرتی ایرانی کو اس بار بھی وزیر بنایا گیا ہے—فائل فوٹو: ڈی این اے انڈیا
سمرتی ایرانی کو اس بار بھی وزیر بنایا گیا ہے—فائل فوٹو: ڈی این اے انڈیا

اسی طرح کچھ مشیروں کو بھی کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے جب کہ خود وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی چند وزارتوں کے قلمدان اپنے پاس رکھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی انتخابات جیتنے والے فنکار

دلچسپ بات یہ ہے کہ نریندر مودی نے اس بار انتخابات جیتنے والی 6 شوبز شخصیات اور ایک کرکٹر گوتم گمبھیر کو کابینہ میں شامل نہیں کیا ہے۔

بابل سپریو کو بھی اس بار کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے—فائل فوٹو: ڈی این اے انڈیا
بابل سپریو کو بھی اس بار کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے—فائل فوٹو: ڈی این اے انڈیا

پچھلی حکومت میں بھی نریندر مودی نے شوبز شخصیات کو نطر انداز کیا تھا جب کہ اس بار بھی نریندر مودی نے سابق کابینا میں شامل سابق ٹی وی اداکارہ سمرتی ایرانی اور پلے بیک سنگر بابل سپریو کو ہی شامل کیا ہے۔

ہیما مالنی کو اس بار بھی نظر انداز کردیا گیا—فوٹو: اسکوپ
ہیما مالنی کو اس بار بھی نظر انداز کردیا گیا—فوٹو: اسکوپ

اس بار مجموعی طور بی جے پی کی ٹکٹ پر 8 شوبز شخصیات لوک سبھا انتخابات کے دنگل میں اتریں تھیں جن میں سے صرف ماضی کی مقبول اداکارہ جیا پرادا کو ہی شکست ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی نے دوسری مدت کیلئے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھا لیا

بی جے پی کے باقی تمام شوبز امیدواروں نے شاندار کامیابی حاصل کی تھی جب کہ سابق کرکٹر گوتم گمبھیر بھی اسی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے۔

گوتم گمبھیر کو بھی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا—انڈین ایکسپریس
گوتم گمبھیر کو بھی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا—انڈین ایکسپریس

خیال کیا جا رہا تھا کہ اس بار سنی دیول، ہیما مالنی، کرن کھیر اور گوتم گمبھیر جیسے افراد کو کابینا میں شامل کیا جائے گا، تاہم نریندر مودی نے انہیں مکمل طور پر نظر انداز کردیا۔

سنی دیول کو بھی کابینہ کا حصہ نہیں بنایا گیا—فوٹو: ٹائمز آف انڈیا
سنی دیول کو بھی کابینہ کا حصہ نہیں بنایا گیا—فوٹو: ٹائمز آف انڈیا

انتخابات میں شاندار کامیابی کے بعد کابینا میں شامل نہ کیے جانے والی شوبز شخصیات میں اداکارہ ہیما مالنی، ان کے سوتیلے بیٹے اداکار سنی دیول، اداکارہ کرن کھیر، گلوکار ہنس راج، اداکار منوج تواری اور اداکار روی کشن شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مودی کی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، نئے وزرا نے قلمدان سنبھال لیے

جب کہ بی جے پی نے سابق کرکٹر گوتم گمبھیر کو بھی نظر انداز کردیا۔

کرن کھیر کو بھی کوئی وزارت نہیں دی گئی—`فائل فوٹو: ایشین ایج
کرن کھیر کو بھی کوئی وزارت نہیں دی گئی—`فائل فوٹو: ایشین ایج

اس بار بھی بی جے پی حکومت نے سابق شوبز شخصیات ماضی کی مقبول اداکارہ سمرتی ایرانی اور گلوکار بابل سپریو کو کابینا میں شامل کیا ہے۔

منوج تواری اور روی کشن کو بھی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا—فوٹو: زی نیوز/انڈین ایکسپریس
منوج تواری اور روی کشن کو بھی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا—فوٹو: زی نیوز/انڈین ایکسپریس

اس بار بھی سمرتی ایرانی کو ماضی کی طرح خواتین کی فلاح و بہبود جب کہ بابل سپریو کو انوائرومنٹ اینڈ کلائمنٹ چینج کی وزارت سونپی گئی ہے۔

گلوکار ہنس راج بھی وزیر بننے سے محروم رہے— فوٹو: ڈی این اے انڈیا
گلوکار ہنس راج بھی وزیر بننے سے محروم رہے— فوٹو: ڈی این اے انڈیا

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024