• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ایمان علی کا جان لیوا مرض میں مبتلا ہونے کا انکشاف

شائع May 30, 2019
ایک انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے یہ انکشاف کیا — اسکرین شاٹ
ایک انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے یہ انکشاف کیا — اسکرین شاٹ

رواں سال شادی کے بندھن میں بندھنے والی معروف ماڈل اور اداکارہ ایمان علی نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ سال قبل وہ ایک جان لیوا مرض کا شکار ہوئیں جس نے ان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔

ایمان علی نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں انکشاف کیا کہ وہ ایک دہائی قبل ملٹی پل اسکلیروسز (ایسی بیماری جس میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے حصے سخت ہوکر رسولی، اعصابی کمزوری اور دیگر کمزوریوں کا باعث بنتے ہیں) کا شکار ہوئیں اور اب آٹو امیون مرض کے عالمی دن کے موقع پر انہوں نے اس پر بات کی۔

انہوں نے لکھا 'ہوسکتا ہے کہ آپ میں سے چند کو پہلے سے علم ہو کہ میں ملٹی پل اسکلیروسز کے ساتھ زندگی گزار رہی ہوں، یہ اب میری زندگی کا حصہ ہے اور میری طرز زندگی مکمل طور پر بدل چکا ہے۔ میرے بولنے ، چلنے کا انداز، ہر چیز پر اثرات مرتب ہوئے، مگر میں اس سے لڑ رہی ہوں، بالکل اسی طرح جیسے اس مرض کے شکار دیگر مریض لڑتے ہیں'۔

انہوں نے لکھا 'یہ مرض دماغی اعصاب کو متاثر کرتا ہے اور اس کی سب سے عام علامت بینائی دھندلانا ہے، اس دھندلاہٹ کے ساتھ سر بھی چکراتا ہے، تو اس مرض کے عالمی دن کے موقع پر میں ایک #Blurfie اپ لوڈ کررہی ہوں اور آپ سب پر بھی سپورٹ کے لیے زور دیتی ہوں۔ اپنی پروفائل تصویر کو بھی Blurfie سے بدل دیں'۔

اس مرض کی علامات ہر فرد میں مختلف ہوسکتی ہیں اور اس کا انحصار ان اعصاب پر ہوتا ہے جو اس سے متاثر ہوں، تاہم چند عام علامات میں جسم کے ایک حصے کے ہاتھوں پیروں کا سن ہوجانا یا کمزوری، گردن کی مخصوص حرکت پر بجلی کے جھٹکے جیسا احساس ہونا، رسولی، توجہ مرکوز کرنے میں مشکل اور چال متاثر ہونا وغیرہ۔

بینائی کے مسائل بھی اس مرض میں عام ہوتے ہیں ایک آنکھ کی بینائی جزوی اور مکمل طور پر ختم ہوجانا جبکہ آنکھوں کی حرکت پر درد بھی محسوس ہوسکتا ہے، بولنے میں مشکل،تھکاوٹ، سرچکرانا اور جسم کے مختلف حصوں میں درد یا سوئیاں چبھنے کا احساس بھی ہوسکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024