’مسلم امہ کو درپیش چیلنجز کا حل اتحاد میں مضمر ہے‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسلم امہ اس وقت جن چیلنجز کا سامنا کررہی ہے اس کا حل اتحاد اور مشترکہ کوششوں میں مضمر ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وہ جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین سے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان او آئی سی کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور جدہ میں او آئی سی کا مستقل مشن قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ: ترکی میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب
انہوں نے امید ظاہر کی او آئی سی کے سیکریٹری جنرل مارچ میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں کے عملدرآمد پر نظرِ ثانی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ او آئی اسی رابطہ گروپ برائے جموں اور کشمیر نے بین الاقوامی سطح پر کشمیری عوام کے مسائل کو نمایاں کرنے اور اس جانب عالمی برادری کی توجہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کروانے میں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کی جائے۔
او آئی سی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا ک پاکستان تنظیم کا ایک اہم ملک ہے اور ہم پاکستان کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اسے خصوصی اہمیت دیتے ہیں
کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت
اسلامی تعاون تنطیم کے رابطہ گروپ نے متفقہ طور پر کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی۔
تنظیم کا اجلاس سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین کی سربراہی میں سعودیہ کے شہر جدہ میں منعقد ہوا۔
مزید پڑھیں: کشمیر میں بھارتی فورسز کی دہشتگردی قابل مذمت ہے، او آئی سی
اجلاس میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ترک وزیر خارجہ، آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ اور سعودی عرب اور نائیجیریا کے اعلیٰ نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر اقوامِ متحدہ کے ایجنڈے میں شامل سب سے پرانا مسئلہ ہے۔
کشمیریوں کی نسلوں کے ساتھ کیے گئے وعدے اور ان کے خواب بارہا چکنا چور ہوتے رہے ہیں۔