• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

میڈیا ورکرز کیلئے میکنزم بنا کر ان کے حقوق دیں گے، معاون خصوصی

شائع May 29, 2019
میڈیا پالیسی کو صرف اشتہارات کے ساتھ جوڑدیا گیا تھا، معاون خصوصی
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
میڈیا پالیسی کو صرف اشتہارات کے ساتھ جوڑدیا گیا تھا، معاون خصوصی —فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آئندہ چند روز میں صحافتی اداروں کو محدود پیمانے پر ادائیگیاں کی جائیں گی تاہم میڈیا ورکرز کیلئے میکنزم قائم کرکے ان کے حقوق دیں گے۔

میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے لیے رمضان پیکج تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے صحافیوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے حکومت کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے باہر سے دھرنا ختم کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیا ہاؤسز ورکرز کو تنخواہ دیں یا جیل جانے کو تیار ہوں، سپریم کورٹ

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میرے لیے ہر صحافی چلتا پھرتا پاکستان ہے اور جب تک صحافی مضبوط نہیں ہوں گے ملک مستحکم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے صحافی، صحافتی اداروں اور حکومت کے مابین کشیدگی کو سابقہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا شاخسانہ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسائل سامنے آئے ہیں، میڈیا پالیسی کو صرف اشتہارات کے ساتھ جوڑدیا گیا۔

مزیدپڑھیں: صحافیوں کو تنخواہیں نہ دینے والے میڈیا مالکان سپریم کورٹ میں طلب

وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ ماضی میں وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے روکنے کے لیے اشتہار بازی کی گئی۔

فردوس عاشق اعوان نے دعویٰ کیا کہ آج وزیراعظم کی قیادت میں ملکی سلامتی اور میڈیا کے حقوق کی جنگ لڑی جاری ہے۔

انہوں نے میڈیا ورکرز کو حکومت کی پہلی دفاعی لائن قرار دیا۔

معاون خصوصی نے اقرار کیا کہ اگر میڈیا سے متعلق نظام باقاعدہ ہوتا تو آج مشکلات کا سامنا نہ ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میڈیا ورکرز کے لیے ای او بی آئی اور سوشل سیکیورٹی جیسے اقدامات کررہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے رہائشی منصوبوں کے خلاف ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا

حکومت کو ادراک ہے کہ صحافتی اداروں کو مختلف چینلجز کا سامنا ہے تاہم میڈیا ورکرز اور مالکان کے درمیان روابط کی کمی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’صحافی ایک ووٹر کی آواز حکومت تک لے کر آتے ہیں اس لیے ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ صحافیوں کی مشکلات دور کریں‘۔

خیال رہے کہ رواں برس مئی میں عاشق اعوان نے کہا تھا کہ میڈیا ورکرز کو بھی ہیلتھ انشورنس میں حصہ بناتے ہوئے انہیں پارٹنر بنائیں گے۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا صحافیوں کو ہیلتھ کارڈ اور سستا گھر اسکیم میں پارٹنر بنانے کا اعلان

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام صحافی تنظیموں اور پریس کلب سے مشاورت کر کے ان سے میڈیا ورکرز کی فہرست حاصل کررہے ہیں۔

اس کے ساتھ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی سستا گھر اسکیم میں بھی صحافیوں کو حصہ دار بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024