• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پشاور زرعی انسٹیٹیوٹ حملہ کیس: خاتون سمیت 6 ملزمان بری

تعلیمی ادارے پر دہشت گردوں کے حملے میں 9 افراد ہالک ہوگئے تھے — فائل فوٹو/ اے پی
تعلیمی ادارے پر دہشت گردوں کے حملے میں 9 افراد ہالک ہوگئے تھے — فائل فوٹو/ اے پی

پشاور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے زرعی انسٹیٹیوٹ حملہ کیس میں گرفتار 6 ملزمان کو بری کردیا۔

خیال رہے کہ دسمبر 2017 میں دہشت گردوں نے تعلیمی ادارے پر حملہ کرکے 9 افراد کو ہلاک اور 28 کو زخمی کردیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے زرعی انسٹیٹیوٹ پر حملے کے الزام میں 6 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمود الحسن خٹک نے زرعی انسٹیٹوٹ حملہ کیس کا محفوظ مختصر فیصلہ سنایا، جو انہوں نے کچھ ہفتے قبل محفوظ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پشاور زرعی یونیورسٹی حملہ: مزید دو 'سہولت کار' گرفتار

عدالت نے زرعی انسٹیٹیوٹ حملہ کیس میں گرفتار 6 ملزمان کو بری کردیا، جن میں ایک خاتون شہر بانو بھی شامل تھیں، جن پر دہشت گردوں کو سہولت فراہم کرنے کا الزام تھا اور ان کا نام ایف آئی آر میں موجود ہے۔

جن ملزمان کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے ان پر دہشت گردوں کو رکشہ اور پناہ فراہم کرنے کا الزام تھا۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر میں ملا فضل اللہ سمیت 16 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

کیس کی سماعت 10 جولائی 2018 کو شروع ہوئی تھی اور 21 جولائی کو ملزمان کو کیس میں نامزد کیا گیا تھا، اس کیس میں 29 عینی شاہدین نے گواہی دی، جن میں واقعے میں زخمی ہونے والے طلبا بھی شامل تھے۔

رہا کیے جانے والے ملزمان میں محمد ابراہیم، محمد یاسر، سعید اللہ، اویس، فضل نواب اور ان کی اہلیہ شہر بانو شامل تھیں۔

خیال رہے کہ شہر بانو اور ان کے خاوند افضل نواب کو پاک-افغان سرحد عبور کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور خاتون کے موبائل میں سے ایک ویڈیو کلپ بھی ملا تھا جس میں ملزمان کی حملے سے قبل موبائل مانیٹرنگ سے متعلق فوٹیج موجود تھی۔

یاد رہے کہ یکم دسمبر 2017 کو 3 برقع پوش دہشت گردوں نے پشاور کی یونیورسٹی روڈ کے قریب واقع زرعی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے ہاسٹل پر حملہ کیا تھا، جس میں 9 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کی تھی۔

پولیس اور فوجی حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آور افغانستان میں موجود ان کے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔

حملے کے اگلے روز پشاور کے نواحی علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی میں 9 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: زرعی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 9 افراد ہلاک

بعد ازاں چارسدہ اور مہمند ایجنسی کے سرحدی علاقوں میں کارروائیوں کے دوران حملے میں ملوث 6 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

16 فروری 2018 کو محکمہ انسداد دہشتگردی پشاور نے زرعی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ حملے میں ملوث ملزمان کو باغبانان روڈ کے قریب کیمپ سے گرفتار کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024