’یہ فلم شوٹنگ کی جگہ نہیں پارلیمنٹ ہے‘
بھارت کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا انتخابات میں اس بار جہاں سمرتی ایرانی، ہیما مالنی اور کرن کھیر جیسی ماضی کی مقبول اداکارائیں کامیاب ہوئی ہیں۔
وہیں اس بار نوجوان اداکارائیں بھی پہلی بار کامیاب ہوئی ہیں۔
اس بار لوک سبھا کے انتخابات جیت کر رکن اسمبلی بننے والی اداکاراؤں میں ممی چکربورتی اور نصرت جہاں روحی بھی ہیں جو دونوں ریاست مغربی بنگال سے جیتی ہیں۔
دونوں اداکارائیں بنگالی، تامل اور تیلگو فلموں کی نامور اداکارائیں ہیں اور دونوں نے آل انڈیا ترینیمول کانگریس (اے آئی ٹی سی) کی ٹکٹ پر انتخابات جیتے۔
بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی نتائج کے اعلان کے بعد پہلی بار لوک سبھا رکن منتخب ہونے والے دیگر ارکان کی طرح اداکارہ ممی چکربورتی اور نصرت جہاں روحی بھی لوک سبھا پہنچیں۔
دونوں اداکاراؤں نے لوک سبھا کی عمارت کے باہر آفیشل کارڈز کے ساتھ کھچوائی گئی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں اور مداحوں سے اپنی خوشی شیئر کی۔
تاہم دونوں اداکاراؤں اور نو منتخب ارکان پارلیمنٹ کو لوک سبھا کے باہر کھچوائی گئی تصاویر پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، مداحوں نے تصاویر میں اداکاراؤں کے لباس کو نامناسب قرار دیا۔
دونوں اداکاراؤں نے ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے مداحوں کو بتایا کہ ان کا لوک سبھا میں پہلا دن ہے، ساتھ ہی انہوں نے ووٹ دینے والے اپنے حلقے کے ووٹرز کا شکریہ بھی ادا کیا۔
تصاویر میں اگرچہ بظاہر اداکاراؤں نے کوئی نامناسب لباس نہیں پہنا تاہم مداحوں نے ان کے لباس پر تنقید کی اور اداکاراؤں کو یاد دلایا کہ وہ کسی فلم کی شوٹنگ کی جگہ پر نہیں بلکہ پارلیمنٹ کی حدود میں ہیں۔
کچھ مداحوں نے اداکاراؤں کو یاد دلایا کہ پارلیمنٹ فلمی جگہ نہیں بلکہ یہ وہ ادارا ہے جہاں آپ اپنے حلقے کے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے سمیت وہاں قانونی سازی کریں گی۔
زیادہ تر مداحوں نے اداکاراؤں کے لباس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں اس طرح کا لباس نہیں پہننا چاہیے تھا۔
خیال رہے کہ ممی چکربورتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتا کے نواحی حلقے جداوپور سے آل انڈیا ترینمول کانگریس کی ٹکٹ پر انتخاب جیتی ہیں۔
جب کہ نصرت جہاں روحی بھی مغربی بنگال کے حلقے بشرہت سے اے آئی ٹی سی کی ٹکٹ پر انتخاب جیتی ہیں۔
مجموعی طور پر اس بار لوک سبھا میں 11 تک فنکار کامیاب ہوئے ہیں جب کہ اس بار 78 خواتین ارکان منتخب ہوئی ہیں۔
کامیاب ہونے والی 78 خواتین میں صرف 2 مسلمان ہیں جن میں سے ایک نصرت جہاں روحی اور دوسری ساجدہ احمد ہیں۔