قومی ٹیم کی افغانستان سے شکست پر فواد چوہدری کو مذاق مہنگا پڑگیا
ورلڈ کپ 2019 کی وارم اپ میچ میں قومی ٹیم کی افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے ہاتھوں شکست پر جہاں عام پاکستانی شائقین نے غصے کا اظہار کیا۔
وہیں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے بھی قومی ٹیم کی شکست پر اپنے جذبات کا اظہار کیا اور انہوں نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے حساس موضوع پر مذاق کی، جس کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
چوہدری فواد حسین نے افغانستان کے ہاتھوں قومی ٹیم کی شکست کے بعد مختصر ٹوئیٹ کیا کہ ’مجھے تو مکی آرتھر کی فکر ہے، ابھی باب واولمر کا غم نہیں بھولے‘۔
وفاقی وزیر کی جانب سے ٹوئیٹ کیے جانے کے بعد کئی افراد نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں حساس موضوع پر ایسی مذاق نہیں کرنی چاہیے۔
وفاقی وزیر کے ٹوئیٹ پر حیدر نامی صارف نے کمنٹ کیا کہ انہیں چوہدری فواد حسین کی جانب سے اس طرح کے ٹوئیٹ کی امید نہیں تھی۔
ایک اور صارف نے بھی ان کے ٹوئیٹ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں ایسا ٹوئیٹ کرنا زیب نہیں دیتا وہ اپنے عہدے کا ہی خیال کرتے۔
سفینا نامی خاتون کے ٹوئٹر ہینڈل سے سوال کیا گیا کہ وفاقی وزیر کے کہنے کا مطلب کیا ہے کہ پاکستانی کرکٹ کے ہیڈ کوچ کو جان کا خطرہ ہےِ اور آپ کو ان کے مارے جانے کی اطلاع ہے، یو تو انٹرنیشنل نیوز بریک کی ہی آپ نے؟
اسی طرح ایک اور صارف نے چوہدری فواد حسین کے ٹوئیٹ پر کمنٹ کیا کہ افغانستان سے ہار کر کوچ کو پیغام دیا ہے کہ ذہنی طور پر تیار رہنا کہیں پچھلے والے کی طرح ٹینشن نہ لے لینا اور ہمیں بھی نہ دینا۔
خیال رہے کہ مکی آرتھر اس وقت قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں جب کہ بابل ووالر قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ تھے جو 2007 میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی شکست کے بعد اپنے ہوٹل کے کمرے میں مردہ پائے گئے تھے۔
باب ووالمر 2007 میں ویسٹ انڈیز میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی اور نئی ٹیم آئرلینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد مارچ 2007 میں ہوٹل کے کمرے میں مردہ پائے گئے تھے اور ان کی پراسرار موت کی تاحال کوئی مستند تحقیق سامنے نہیں آ سکی۔