اینڈرائیڈ کی جگہ ہواوے کا اپنا آپریٹنگ سسٹم 2020 تک دستیاب ہوگا
امریکی پابندیوں کی شکار چینی کمپنی ہواوے گوگل کے اینڈرائیڈ سسٹم کی محرومی پر اپنا تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم رواں سال موسم خزاں میں متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ اعلان ہواوے کے کنزیومر ڈویژن کے سربراہ رچرڈ یو نے کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کمپنی کو گوگل اور مائیکرو سافٹ کے سافٹ وئیر استعمال کرنے سے روکا گیا تو رواں سال کی چوتھی سہ ماہی تک نیا آپریٹنگ سسٹم چین میں کمپنی کے اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپس کے لیے متعارف کرادیا جائے گا۔
سی این بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ چین سے باہر دیگر ممالک میں صارفین کو کچھ زیادہ انتظار کرنا ہوگا اور وہاں آپریٹنگ سسٹم 2020 کی پہلی یا دوسری سہ ماہی کے دوران متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہواوے کا اپنا ایپ اسٹور (جسے ایپ گیلری کا نام دیا گیا ہے) بھی اس نئے آپریٹنگ سسٹم میں دستیاب ہوگا۔
ان کا کہنا تھا 'ہواوے آج مائیکرو سافٹ ونڈوز اور گوگل اینڈرائیڈ کے ساتھ کام کررہی ہے، تاہم اگر ہمیں انہیں استعمال کرنے سے روکا گیا تو کمپنی نے پلان بی کے طور پر اپنے آپریٹنگ سسٹم کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے'۔
رچرڈ یو کے مطابق ہواوے گوگل یا مائیکرو سافٹ کے مقابلے میں اپنے آپریٹنگ سسٹم پر کام نہیں کرتی مگر امریکی حکومت نے ہمیں اس پر مجبور کردیا۔
امریکی حکومت کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے پر گوگل نے ہواوے کو اپنے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم سے الگ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے ہواوے کو 90 دن کا لائسنس دیئے جانے پر گوگل نے اینڈرائیڈ پر پابندی کو اگست تک کے لیے معطل کردیا تھا۔
گوگل نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہواوے کو جاری کیے گئے عارضی لائسنس کی بدولت ہمیں سافٹ وئیر اور سیکیورٹی ڈیٹس فراہم کرنے کا موقع اگلے 90 دن کے لیے مل گیا ہے۔