• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

بچوں کے ’ریپ‘ اور قتل کو عریانیت سے جوڑنا افسوس ناک ہے، ماہرہ خان

شائع May 24, 2019
بچوں کے ساتھ انصافی پر آواز اٹھاتی رہوں گی، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام
بچوں کے ساتھ انصافی پر آواز اٹھاتی رہوں گی، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ ماہرہ خان نے کم سن بچوں کے ریپ اور ان کے بیہمانے قتل کو عریانیت سے جوڑنے والے افراد کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’عریانیت‘ اور بچوں کے ’ریپ‘ کو آپس میں جوڑنے والے افراد کو شرم آنی چاہیے۔

ماہرہ خان نے ایک صارف کے ٹوئیٹ پر جواب دیتے ہوئے انہیں بتایا کہ بچوں کے ریپ اور قتل کے واقعات کا عریانیت سے کوئی تعلق نہیں۔

اداکارہ نے اپنے ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ بچوں کے بیہمانہ قتل اور ریپ کو ایک دوسرے سے جوڑنے والوں کو شرم آنی چاہیے، کیوں کہ ان دونوں کا ایک دوسرے کوئی تعلق نہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ بچوں کا ریپ اور قتل کرنا ایک ذہنیت ہے، اسے عریانیت سے جوڑنا عقلمندی نہیں۔

عریانیت کو ریپ سے جوڑنا افسوس ناک ہے، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام
عریانیت کو ریپ سے جوڑنا افسوس ناک ہے، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام

ساتھ ہی اداکارہ نے واضح کیا کہ وہ بچوں کے قتل اور ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کرتی رہیں گی، کیوں کہ وہ اپنی زندگی اور اپنی آواز کو اپنی پسند کے مطابق استعمال کرنا چاہتی ہیں۔

ماہرہ خان نے یہ کمنٹس زروان علی نامی شخص کے ٹوئیٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھے، جنہوں نے اداکارہ کو بھی اپنے ٹوئیٹ میں مینشن کیا تھا۔

زروان علی نے ماہرہ خان، شہزاد رائے اورزیبا بختیارکو ٹوئیٹ میں مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ شوبز سے وابستہ افراد کو ریپ واقعات کی آڑ میں عریانیت پھیلانے کا منصوبہ بند کریں۔

ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ان افراد کی جانب سے عریانیت کی تشہیر ہی ریپ واقعات کا باعث بنتی ہے۔

زروان علی نے ماہرہ خان، شہزاد رائے اور زیبا بختیار کو مینشن کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں عریانیت پھیلانے کے بجائے اسلام آباد میں قتل کی جانے والی بچی فرشتہ کو انصاف دلانےکے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ 10 سالہ بچی فرشتہ کو چند دن قبل اسلام آباد میں اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024