راہول گاندھی کو سمرتی ایرانی سے شکست
بھارت میں 17 ویں لوک سبھا کے انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کردیا گیا جس کے تحت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) 350 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔
نستوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) ہے جس نے 85 سے زائد نشستیں حاصل کی ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران کئی اپ سیٹ ہوئے اور کئی نامور شخصیات انتخابات ہار گئیں۔
تاہم لوک سبھا کا سب سے بڑا اپ سیٹ کانگریس کے صدر اور وزیر اعظم کے امیدوار راہول گاندھی کی بی جے پی کی ایک عام امیدوار سے شکست کو قرار دیا جا رہا ہے۔
راہول گاندھی کو بی جے پی کی امیدوار اور وفاقی وزیر و سابق اداکارہ سمرتی ایرانی نے شکست دے کر کئی سیاسی تجزیہ نگاروں کے تجزیوں کو ہی غلط ثابت کردیا۔
خیال کیا جا رہا تھا کہ ریاست اترپردیش کے حلقے امیٹھی سے کانگریس کے صدر راہول گاندھی ہی جیتیں گے، تاہم حیران کن طور پر انہیں سمرتی ایرانی نے پیچھے چھوڑ دیا۔
اگرچہ سمرتی ایرانی کا شمار بھی اب منجھے ہوئے سیاستدانوں میں ہوتا ہے اور وہ 2014 میں بھی لوک سبھا کی رکن منتخب ہوئی تھیں جب کہ اس سے قبل بھی وہ انتخابات جیت چکی ہیں۔
تاہم انہیں راہول گاندھی کے مقابلے کم معروف سیاستدان مانا جاتا ہے، کیوں کہ وہ راہول گاندھی جہاں بھارت کی قدیم ترین اور سیکولر تصور کی جانے والی سیاسی جماعت کانگریس کے صدر ہیں، وہیں وہ اس بار وزیر اعظم کے امیدوار بھی تھے۔
لیکن حیران کن طور پر سمرتی ایرانی نے انہیں شکست دے کر سب کو حیران کردیا۔
غیر حتمی نتائج کے مطابق امیٹھی سے سمرتی ایرانی 4 لاکھ 68 ہزار 514 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں، جب کہ ان کے مقابلے راہول گاندھی کو 4 لاکھ 13 ہزار 394 ووٹ ملے۔
وزیر اعظم کے امیدوار اور کانگریس کے صدر کو بی جے پی کی حریف امیدوار سے 55 ہزار سے زائد کم ووٹ ملے۔
اسی حلقے سے مجموعی طور پر 30 کے قریب امیدوار میدان میں اترے تھے اور تیسرے نمبر آزاد امیدوار دھور لال رہے جنہوں نے 7 ہزار 816 ووٹ حاصل کیے، اس حلقے سے سب سے کم ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کو 495 ووٹ ملے۔
اگرچہ راہول گاندھی کو ریاست اتر پردیش کے حلقے امیٹھی سے شکست ہوئی تاہم وہ ریاست کیرالا کے حلقے وایاننڈ کی نشست سے کامیاب ہوئے ہیں، وہاں بھی انہوں نے 4 لاکھ 31 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔