• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

فلم پروڈیوسر پر جنسی ہراساں کا الزام لگانے والی خواتین معاہدہ کرنے کو تیار

شائع May 24, 2019
ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی جرائم کے تحت فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے—فائل فوٹو: زمبیو
ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی جرائم کے تحت فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے—فائل فوٹو: زمبیو

دنیا بھر میں ’می ٹو‘ مہم کے آغاز کا سبب بننے والے ہولی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے کیس میں اہم موڑ آگیا اور ان پر جنسی ہراساں کا الزام لگانے والی خواتین رقم کے بدلے ان سے معاہدے کو تیار ہوگئیں۔

66 سالہ ہاروی وائنسٹن پر اکتوبر 2017 میں پہلی بار متعدد خواتین نے جنسی ہراساں، جنسی تعلقات اور ریپ جیسے الزامات لگائے تھے، تاہم فلم پروڈیوسر نے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں ہاروی وائنسٹن کے خلاف دیگر خواتین بھی سامنے آئی تھیں اور مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین و اداکاراؤں نے فلم پروڈیوسر پر جنسی ہراساں اور ریپ کے الزامات لگائے تھے۔

ان پر الزامات لگانے والی اداکاروں میں سلمیٰ ہائیک، ایشلے جڈ، اسیا ارگینتو، روسانا آرکوئٹے، جیسیکا بارتھ، کیتھرین کنڈیل، گوینتھ پالٹرو، ہیدر گراہم، روسانا آرکوئٹے، امبرا بٹیلانا، زوئے بروک، ایما دی کانس، کارا دیلوگنے، لوشیا ایونز، رومولا گرائے، ایلزبیتھ ویسٹوڈ، جڈتھ گودریچے، ڈان ڈیننگ، جیسیکا ہائنز، روز میکگوان، ٹومی این رابرٹس، لیا سینڈوئکس، لورین سوین اور مرا سرینوسمیت دیگر اداکارائیں شامل تھیں۔

ہاروی وائنسٹن کے خلاف خواتین کے سامنے آنے کے بعد ہی ’می ٹو‘ مہم کا آغاز ہوا تھا۔

خواتین کے الزامات کے بعد ہاروی وائنسٹن کے خلاف نیویارک اور لندن پولیس نے الگ الگ تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور کئی فلم کمپنیوں نے بھی فلم پروڈیوسر کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

ہاروی وائنسٹن پر الزام لگانے والی خواتین میں معروف اداکارائیں بھی شامل ہیں—فوٹو: یو ایس ٹوڈے
ہاروی وائنسٹن پر الزام لگانے والی خواتین میں معروف اداکارائیں بھی شامل ہیں—فوٹو: یو ایس ٹوڈے

بعد ازاں ہاروی وائنسٹن کے خلاف کیس کا آغاز ہوا اور عدالت نے اب تک ان پر جنسی جرائم کے تحت 2 بار فرد جرم بھی عائد کی ہے اور اس وقت وہ خواتین کا ریپ اور انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے الزامات کے تحت گھر میں نظر بند ہیں۔

ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی جرائم کے تحت عائد کی گئی فرم کے تحت انہیں سزائیں سنائے کا آغاز رواں برس ستمبر میں ہوگا، تاہم اب اطلاعات سامنے آئیں کہ ان سماعتوں سے قبل ہی فلم پروڈیوسر متاثرہ اداکاروں و خواتین سے ڈیل کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے اپنی رپورٹ میں امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہاروی وائنسٹن ان خواتین سے معاہدہ کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں جنہوں نے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگا رکھا ہے۔

معاہدے کے باوجود فلم پروڈیوسر کے خلاف فوجداری مقدمات ختم نہیں ہوں گے، رپورٹ—فائل فوٹوگلیمر یوکے
معاہدے کے باوجود فلم پروڈیوسر کے خلاف فوجداری مقدمات ختم نہیں ہوں گے، رپورٹ—فائل فوٹوگلیمر یوکے

رپورٹ کے مطابق ہاروی وائنسٹن اور خواتین کے درمیان معاہدہ کروانے میں کردار ادا کرنے والے قانوندانوں کی ٹیم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ابھی معاہدہ ابتدائی مراحل میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگر ہاروی وائنسٹن اور ان پر الزام لگانے والی خواتین مجوزہ معاہدے کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو الزام لگانے والی خواتین کو 4 کروڑ 40 لاکھ امریکی ڈالر کی خطیر رقم ادا کی جائے گی۔

معاہدہ ہونے کے بعد ہاروی وائنسٹن کے خلاف ان خواتین کے الزامات کے تحت بنائے گئے تمام سول کیسز ختم ہوجائیں گے، تاہم اس معاہدے سے فلم پروڈیوسر کے خلاف جاری فوجداری کیسز پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

رپورٹ میں ہاروی وائنسٹن کے ساتھ معاہدے کے لیے رضامندی کے لیے تیار ہونے والی خواتین کے نام نہیں بتائے گئے، تاہم بتایا گیا کہ جلد معاہدے کا امکان ہے۔

فلم پروڈیوسر پر الزام لگانے والی اداکاراؤں میں سلمیٰ ہائیک اور ایشلے جڈ بھی شامل ہیں—فائل فوٹو: کملیکس
فلم پروڈیوسر پر الزام لگانے والی اداکاراؤں میں سلمیٰ ہائیک اور ایشلے جڈ بھی شامل ہیں—فائل فوٹو: کملیکس

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024