• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

'وفاق کا سندھ کے 3 ہسپتالوں کو تحویل میں لینا صوبائی خود مختاری پر حملہ'

شائع May 23, 2019
یہ اقدام پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے عدالتی توہین کے مترادف ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی — فائل فوٹو / ڈان نیوز
یہ اقدام پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے عدالتی توہین کے مترادف ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی — فائل فوٹو / ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے تین ہسپتالوں کا انتظام اپنے پاس منتقل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے صوبائی خود مختاری پر حملہ قرار دے دیا۔

اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے ذریعے جناح ہسپتال، قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) اور قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) کا انتظام صوبے کے پاس آنے کے بعد سندھ کے عوام نے ان ہسپتالوں میں انقلابی بہتری کے لیے اربوں روپے لگائے۔

انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ہسپتالوں کے سندھ کے کئی شہروں میں توسیع اس حوالے سے صوبائی حکومت کی کارکردگی ثابت کرتی ہے، جہاں ملک بھر سے آنے والے امراض قلب کے مریضوں کے مہنگے علاج کے اخراجات بھی سندھ حکومت برداشت کرتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی نظرثانی اپیل پر سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ آنے سے قبل ان ہسپتالوں کی منتقلی کا اقدام وفاقی حکومت کے غرور کو ظاہر کرتا ہے اور پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے عدالتی توہین کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'چیئرمین نیب کا اس بات کا اعتراف کہ وہ پی ٹی آئی وزرا کی کرپشن کے خلاف اس لیے کارروائی نہیں کر رہے کہ کہیں وفاقی حکومت نہ گر جائے اور دوسری طرف اور دوسری پی ٹی آئی حکومت کا عدالتی توہین کے مترادف اقدام ملک کے موجودہ آئینی بحران کی نشاندہی کر رہا ہے۔'

مزید پڑھیں: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ہزاروں طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑگیا

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ حکومت سالانہ ساڑھے 12 ارب روپے این آئی سی وی ڈی جبکہ 4 ارب روپے جناح ہسپتال کے لیے خرچ کر رہی تھی، تاکہ ملک بھر سے علاج کے لیے آنے والے مریضوں کو مفت اور بہترین علاج مہیا ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے آنے والے مریضوں کو صحت کی جدید سہولیات مہیا کرنا سندھ حکومت کا طرہ امتیاز ہے اور اس پر کوئی قدغن برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت، ان ہسپتالوں کا کنٹرول لینے کا اپنا نوٹی فکیشن فوری طور پر واپس لے۔

قبل ازیں وفاقی حکومت نے تینوں ہسپتالوں کی وفاق کو منتقلی کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے 17 جنوری 2019 کے احکامات کی روشنی میں وزارت قومی صحت نے نوٹی فکیشن جاری کیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق تینوں ہسپتالوں کے تمام انتظامی امور اب وزارت قومی صحت کے تحت چلائے جائیں گے اور ان کے ملازمین اب وفاق کے ماتحت کام کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024