• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فیس بک کا 3 ارب سے زائد جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا دعویٰ

شائع May 23, 2019
فیس بک کے ماہانہ صارفین کی تعداد ڈھائی ارب بھی نہیں — شٹر اسٹاک فوٹو
فیس بک کے ماہانہ صارفین کی تعداد ڈھائی ارب بھی نہیں — شٹر اسٹاک فوٹو

دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 2 ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں۔

کمپنی کی جانب سے جاری ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ 2018 کی آخری سہ ماہی کے دوران ایک ارب 20 کروڑ جبکہ 2019 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 2 ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹس ڈیلیٹ کیے، یعنی مجموعی طور پر 3 ارب 39 کروڑ اکاﺅنٹس ڈیلیٹ کیے گئے۔

یہ اعدادوشمار کچھ زیادہ ہی حیران کن ہیں کیونکہ اس کمپنی کے گزشتہ دنوں جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق اس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 'صرف' 2 ارب 38 کروڑ ہے۔

فیس بک نے بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ ہم نے جن اکاﺅنٹس کے خلاف ایکشن لیا وہ برے عناصر کے آٹومیٹڈ حملوں پر لیا گیا جو بیک وقت بڑی تعداد میں اکاﺅنٹس بنارہے تھے۔

کمپنی کے مطابق اس کے تخمینے کے مطابق 5 فیصد فیس بک استمال کرنے والے ماہانہ اکاﺅنٹس حقیقی نہیں اور اس یہ خیال درست ہے تو اس کا مطلب ہے کہ 11 کروڑ 90 لاکھ جعلی اکاﺅنٹس اس سائٹ پر موجود ہیں جو کہ فیس بک سسٹمز کو دھوکا دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

کمپنی نے مزید کہا کہ جعلی اکاﺅنٹس سے نمٹنے کے لیے 3 طریقوں پر انحصار کیا گیا، ایک اکاﺅنٹس بننے سے پہلے بلاک کردینا، سائن اپ ہونے پر اکاﺅنٹس ڈیلیٹ کردینا اور فیس بک پر پہلے سے موجود اکاﺅنٹس ڈیلیٹ کرنا۔

فیس بک کے اینالیٹکس کے نائب صدر الیکس اسکیولٹز نے بتایا کہ اگرچہ 3 ماہ میں 2 ارب 19 کروڑ اکاﺅنٹس ڈیلیٹ کرنے کا اعدادوشمار چونکا دینے والا ہے مگر ہماری توجہ جعلی اکاﺅنٹس کے پھیلاﺅ پر ہے یعنی وہ 5 فیصد صارفین جو اس وقت فیس بک پر موجود ہیں۔

کمپنی نے مزید بتایا گیا کہ جعلی اکاﺅنٹس کی روک تھام کے لیے ہمارے 2 بڑے مقاصد ہیں یعنی ان جعلی اکاﺅنٹس سے ہونے والی مشتبہ سرگرمیوں کو روکنا اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو مستند اکاﺅنٹس سے شیئر کرنے کی طاقت دینا، ہمیں ان مقاصد کے لیے درست توازن رکھنا ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024