• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

معیشت بہت جلد بحران سے باہر آجائے گی، وزیراعظم

شائع May 20, 2019
عمران خان کے مطابق جو ملک دنیا کی بڑی معاشی قوت بن کر سامنے آئے گا وہ پاکستان ہوگا — فوٹو: اے پی پی
عمران خان کے مطابق جو ملک دنیا کی بڑی معاشی قوت بن کر سامنے آئے گا وہ پاکستان ہوگا — فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو درپیش مسائل کاروباری برادری اور حکومت کی کوششوں سے جلد حل کرلیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے کاروباری برادری کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا جس میں مختلف چیمبرز آف کامرس اور معیشت کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے تاجر حضرات کو انٹرنیشنل مارنیٹر فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے متعلق آگاہ کیا۔

ملاقات کے دوران فریقین کے درمیان مارکیٹ صورتحال اور معیشت کی بہتری کے لیے راہ نکالنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ملکی معیشت 8 سال کی بدترین سطح پر پہنچ گئی

ملاقات سے باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ کچھ کاروباری حضرات نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذراعت اور چھوٹی صنعتوں میں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کریں۔

ان کاروباری شخصیات میں سے کچھ نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی کہ حکومت کاروباری شخصیات کے واجبات کی کلیئرنس کے لیے اقدامات کریں تاکہ ردِ عمل کے طور پر وہ معاشی سرگرمیوں کا آغاز کر سکیں گے۔

اس کے علاوہ ملاقات کے دوران تاجر برادری کا کہنا تھا کہ حکومت فائدہ مند شعبوں پر توجہ دینے کے بجائے تمام شعبوں پر توجہ دے۔

ملک میں بڑھتے ہوئے بجلی کے نرخ سے پریشان تاجر برادری کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی کہ وہ صنعتی ترقی کے لیے بجلی کے نرخ میں استحکام لے کر آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت مزید سست روی کا شکار ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک

ملکی برآمدات کو بڑھانے سے وفد نے ایک ’ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ‘ قائم کرنے کا بھی مشورہ دیا جس کی مدد سے صنعتی نمائشوں کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا جاسکے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تاجر حضرات کی تجاویز سے فائدہ اٹھانے کے لیے وہ ان سے باقاعدہ ملاقاتیں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے شوکت خانم میموریل ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر کے لیے فنڈ جمع کرنے کی مہم میں بھی حصہ لیا۔

مزید پڑھیں: ملکی معیشت کا بحرانی مرحلہ گزر گیا، وفاقی وزیر خزانہ

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے قوم کو ایک اور امید دی ہے کہ یہ ملک اس خطے کے دیگر ممالک سے آگے ہوگا۔

تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’جب ہم نے حکومت شروع کی تو اس وقت ملک کو 70 سالہ تاریخ میں سب سے بڑے خسارے کا سامنا تھا، لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ جو ملک دنیا کی بڑی معاشی قوت بن کر سامنے آئے گا وہ پاکستان ہوگا۔‘

مزید پڑھیں: رواں مالی سال: ملکی معیشت کیلئے بڑا دھچکا، ترقی کی شرح 3.3 تک متوقع

انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ 1992 سے قبل لوگوں نے کہا تھا کہ یہ پاکستان ٹرافی نہیں جیت سکتا، اسی طرح کہا گیا کہ شوکت خانم ہسپتال نہیں بن سکتا اور آخر میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف اقتدا میں نہیں آسکتی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں اب یقین دلاتا ہوں کہ یہ حکومت ہی ملک کو معاشی بحران سے باہر لے کر آئے گی۔

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اہتمام کیے گئے افطار ڈنر پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ آج یہاں جمع ہوئے ہیں وہ خود اس ملک کے معاشی بحران کے ذمہ دار ہیں'۔


یہ خبر 20 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024