• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

ڈھائی لاکھ روہنگیا مہاجرین کو شناختی کارڈز فراہم کردیے گئے، اقوام متحدہ

شائع May 18, 2019
عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق کاکس بازار میں 9 لاکھ کے قریب پناہ گزین موجود ہیں — فائل فوٹو/اے ایف پی
عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق کاکس بازار میں 9 لاکھ کے قریب پناہ گزین موجود ہیں — فائل فوٹو/اے ایف پی

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں موجود ڈھائی لاکھ روہنگیا مہاجرین کو رجسٹر کرتے ہوئے انہیں شناختی کارڈ فراہم کردیے گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے کہا کہ اس رجسٹریشن کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف قانون نافذ کرنے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یو این ایچ سی آر کے ترجمان آندریج نے جینیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ 'میانمار سے آنے والے 10 لاکھ میں سے ایک چوتھائی روہنگیا پناہ گزینوں کو رجسٹر کیا گیا ہے اور انہیں بنگلہ دیشی حکام اور یو این ایچ سی آر کی جانب سے شناختی کارڈز فراہم کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اگست 2017 میں میانمار میں فوجی کریک ڈاؤن کے باعث 7 لاکھ 40 ہزار روہنگیا مہاجرین، بنگلہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے جہاں مسلم اقلیت سے تعلق رکھنے والے 3 لاکھ افراد پہلے سے ہی کیمپوں میں موجود تھے۔

مزید پڑھیں: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق اس وقت کاکس بازار میں 9 لاکھ کے قریب پناہ گزین موجود ہیں تاہم اقوام متحدہ کی جانب سے بنگلہ دیشی حکام اور دیگر امدادی تنظیموں سے کم تعداد بتائی جاتی ہے۔

کئی نسلوں سے میانمار میں اکثر افراد کے خاندان موجود ہونے کے باوجود ان کی کوئی ریاست نہیں، ان کی شہریت کئی دہائیوں پہلے ختم کی جاچکی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ 'رجسٹریشن کا عمل جون 2018 میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد روہنگیا مہاجرین کے حقوق کا تحفظ ہے تاکہ وہ مستقبل میں میانمار میں اپنے گھر واپس جاسکیں۔

میانمار اور بنگلہ دیش نے روہنگیا کی واپسی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے لیکن پناہ گزین اپنی حفاظت اور شہریت سے متعلق خدشات کے باعث واپسی سے انکار کرچکے ہیں۔

12 سال سے بڑی عمر کے تمام پناہ گزینوں کو فراہم کیے گیے نئے شناختی کارڈز میں نام، خاندانی وابستگی، فنگر پرنٹس اور آئرس اسکین (آنکھوں کا اسکین) سمیت اہم معلومات شامل ہیں۔

ادارہ برائے مہاجرین کے ترجمان نے کہا کہ کارڈز میں میانمار کو مہاجرین کا اصل ملک قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار کی فوج کا روہنگیا مسلمانوں کے قتل کا اعتراف

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 2 لاکھ 70 ہزار 3 سو 48 پناہ گزینوں یا 60 ہزار خاندانوں کو رجسٹر کیا جاچکا ہے اور تقریبا 4 ہزار افراد کو روزانہ رجسٹر کیا جارہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے رواں برس نومبر تک کاکس بازار میں تمام روہنگیا افراد کو رجسٹر کرنے کا عمل مکمل کرنے کا ہدف طے کیا۔

ترجمان نے کہا کہ جامع رجسٹریشن بنگلہ دیش میں مہاجرین کے اعداد و شمار صحیح کرنے کے لیے اہم ہیں تاکہ حکام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو آبادی اور ان کی ضروریات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ رجسٹریشن کو انسانی اسمگلنگ روکنے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مذکورہ بیان گزشتہ چند ماہ میں روہنگیا کی انسانی اسمگلنگ کی کوششوں میں اضافے کے بعد دیا گیا۔

رواں ہفتے کے آغاز میں بنگلہ دیشی پولیس نے 103 مہاجرین کو بازیاب کروانے کے بعد 2 مشتبہ روہنگیا انسانی اسمگلروں کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024