• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

نئے کرنسی نوٹ کی فراہمی کیلئے اسٹیٹ بینک کی ایس ایم ایس سروس بحال

شائع May 18, 2019
اسٹیٹ بین نے نئے کرنسی نوٹ کے لیے ایس ایم ایس سروس بحال کردی — فائل فوٹو/ اے ایف پی
اسٹیٹ بین نے نئے کرنسی نوٹ کے لیے ایس ایم ایس سروس بحال کردی — فائل فوٹو/ اے ایف پی

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ذیلی ادارے ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے ذریعے عوام کو نئے نوٹوں کی فراہمی کے لیے ایس ایم ایس (8877) سروس بحال کردی۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق نئے نوٹ نامزد کمرشل بینکس کی برانچز، جنہیں ای برانچز کہا جائے گا، اور ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے 16 افسران سے مل سکیں گے۔

اسٹیٹ بینک کے جاری بیان میں بتایا گیا کہ نئے نوٹوں کی بکنگ کا آغاز 19 مئی سے ہوگا جبکہ ایس ایم ایس سروس کے ذریعے نوٹ جاری کرنے کا سلسلہ 20 مئی سے شروع ہوگا جو 31 مئی تک جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: عید الفطر کے موقع پر گھر بیٹھے نئے کرنسی نوٹ لینا چاہتے ہیں؟

مذکورہ سروس کے ذریعے پاکستان کے 142 شہروں میں 16 ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن افسران اور ایک ہزار 7 سو 2 ای برانچز سے رقم فراہم کی جائے گی۔

مذکورہ سروس کے لیے فی ایس ایم ایس 1.5 روپے (اضافی ٹیکس) وصول کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ مذکورہ سروس کے لیے نامزد ای برانچز کی برانچ آئی ڈیز اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ (www.sbp.org.pk)، پی بی اے کی ویب سائٹ (www.pakistanbanks.org) اور کمرشل بینکس کی ویب سائٹس پر دستیاب ہیں۔

یاد رہے کہ ای برانچ آئی ڈی موجودہ برانچ آئی ڈیز اور سوئفٹ کوڈ آف بینک سے مختلف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عید الفطر کے موقع پر اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے کرنسی نوٹ جاری

مذکورہ سہولت حاصل کرنے کے لیے صارف کو اپنا 13 ہندسوں پر مشتمل شناختی کارڈ نمبر، ای برانچ کوڈ کے ہمراہ پیغام کی صورت میں 8877 پر بھیجنا ہوگا، جس کے جواب میں صارف کو ایک کوڈ، ای برانچ کا پتہ اور کوڈ کے استعمال کے حتمی وقت سے متعلق ایس ایم ایس موصول ہوجائے گا۔


یہ رپورٹ 18 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Shehzad May 18, 2019 03:29pm
ہم کیوں بلا وجہ حکومتوں کو نئے نوٹ چھاپ کر اپنا خسارا پورا کرنے اور افراط زر بڑھانے کا موقع دیتے ہیں؟

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024