متحدہ عرب امارات نے 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا
متحدہ عرب امارات نے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی جانب سے رمضان میں معافی دیئے جانے کے تحت 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔
گلف نیوز کی رپورٹ میں پاکستانی دفتر خارجہ کے حوالے سے کہا گیا کہ تقریباً 262 پاکستانی قیدیوں کو ابوظہبی اور العین، 177 کو دبئی، 52 کو شارجہ، 16 کو فُجیرہ اور 65 کو عَجمان کی جیلوں سے رہا کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ پاکستانی حکام، شہریوں کی وطن واپسی کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے اماراتی حکومت سے رابطے میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'قیدیوں کی رہائی اور ان کی واپسی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پاکستان، مقامی حکام سے مستقل رابطے میں ہے اور آؤٹ پاسز، پاسپورٹ اور فضائی ٹکٹس کے اجرا سمیت تمام معاملات میں ضروری معاونت فراہم کر رہا ہے۔'
مزید پڑھیں: اماراتی حکومت نے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کرلیا، دفتر خارجہ
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ اماراتی صدر نے ملک کی مختلف جیلوں میں قید 3 ہزار 5 قیدیوں کی رہائی کے احکامات دیئے ہیں، جن میں 572 پاکستانی بھی شامل ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان، متحدہ عرب امارات کی حکومت کے اس اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اماراتی حکومت کے اس اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک پاکستانی قیدی قانونی مدد سے محروم
دفتر خارجہ کے اعداد و شمار کے مطابق بیرون ملک مقیم 88 لاکھ پاکستانیوں میں سے 11 ہزار 803 افراد مختلف جیلوں میں قید ہیں۔
ان میں سے 2 ہزار 937 پاکستانی سعودی عرب، ایک ہزار 842 یونان، 582 بھارت، 177 افغانستان، 242 چین، 188 ایران اور 226 ملائیشیا میں قید ہیں۔