• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دفتر خارجہ کی سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملوں کی مذمت

شائع May 16, 2019
پاکستان نے سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی  — فوٹو: اے پی
پاکستان نے سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی — فوٹو: اے پی

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے سعودی عرب میں ڈرون کے ذریعے تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے سعودی حکومت اور خطے میں موجود 'عالمی طاقتوں' کی حمایت کے عزم کا اظہار کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'پاکستان سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں تیل کی تنصیبات پر ہونے والے حملوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے'۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ہونے والے ڈرون حملے، متحدہ عرب امارات کے ساحل پر سعودی عرب کے 2 تیل بردار جہازوں کو تخریب کاری کا نشانہ بنائے جانے کے ایک روز بعد کیے گئے۔

یمن کے حوثی باغیوں کا کہنا تھا کہ یہ حملے یمن کے افراد کے خلاف کیے جانے والے حملوں کا رد عمل ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی تیل کمپنی آرامکو پر ڈرون حملہ

خیال رہے کہ سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات، جو آرامکو کے زیر انتظام تھیں، پر ہونے والے حملوں کے بعد بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں ایک فیصد اضافہ ہوگیا۔

حملے تیل کے پمپنگ اسٹیشنز پر کیے گئے تھے اور ان حملوں میں ایک پمپنگ اسٹیشن کو مبینہ طور پر شدید نقصان پہنچا جس کے بعد بحیرہ احمر پر قائم یابنو بندرگاہ تک جاری سپلائی معطل ہوگی۔

سعودی عرب کے توانائی کے وزیر خالد الفالح کا کہنا تھا کہ آرامکو کو عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے تاکہ پائپ لائن کو بحال کیا جاسکے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس سے تیل کی پیدوار اور اس کی برآمدات متاثر نہیں ہوں گی۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کی جانب سے شائع کیے گئے خالد الفالح کے بیان میں مزید کہا گیا کہ 'کمپنی آپریشن کی بحالی کے لیے پائپ لائن کی مرمت کا کام کررہی ہے'۔

یاد رہے کہ حوثی باغیوں نے سعودی عرب میں بہت سے مقامات کو ڈروں حملوں میں نشانہ بنایا لیکن حالیہ حملے کی وجہ سے ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے مزید اہمیت حاصل ہوئی۔

واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کے بعد واشنگٹن نے مشرق وسطیٰ میں میزائل دفاعی نظام، بی 52 اور ایف 15 لڑاکا طیارے اور طیارہ بردار جہاز تعینات کردیے ہیں۔

امریکا کا کہنا تھا کہ ایران، اپنی پراکسیز کے حملوں کا ذمہ دار ہے، یاد رہے کہ امریکا اور ان کے عرب اتحادی یمنی حوثیوں کو ایرانی پراکسی قرار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'یو اے ای میں تخریب کاری کا نشانہ بننے والے 2 جہاز سعودی عرب کے ہیں'

اقوام متحدہ نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ 'خطے کے امن کے لیے اقدامات کریں'۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ 'پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے اور سعودی عرب کے استحکام اور سیکیورٹی کے حوالے سے کسی بھی قسم کے خطرے میں اس کی بھر پور حمایت جاری رکھے گا'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 'پاکستان دہشت گردی کی ہر صورت کی مذمت کرتا ہے اور اس کے خاتمے کے لیے سعودی عرب اور بین الاقوامی برادری سے اقدامات اور تعاون کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024