امریکا-ایران تنازع محاذ آرائی تک جاسکتا ہے، برطانیہ کا انتباہ
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کی ایران کے جوہری معاہدے کی حمایت کرنے والے یورپی یونین کے ممالک سے بات کے بعد امریکا اور ایران میں بڑھتے ہوئے تنازع پر برطانیہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ تنازع 'کسی حادثے سے' محاذ آرائی تک جاسکتا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی جانب سے یہ بیان متحدہ عرب امارات کے ساحل پر سعودی عرب کے 2 تیل بردار جہازوں کو تخریب کاری کا نشانہ بنائے جانے کے دعوے کے بعد سامنے آیا، جن میں سے ایک امریکا کے لیے سعودیہ سے تیل لینے کے لیے جارہا تھا۔
مزید پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں ٹینکر حملوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ
امریکا کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ 'ایران یا ان کے پراکسیز' خطے میں جہاز رانی سے متعلق ٹریفک کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ ہفتے ایران پر نئی معاشی پابندیوں کے فوری بعد مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار جہاز اور بی 52 بمبار طیارے تعینات کیے تھے۔
برطانوی سیکریٹری خارجہ جیریمی ہنٹ نے برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں فکر ہے کہ کسی بھی حادثے سے یہ تنازع محاذ آرائی کی صورت اختیار نہ کر جائے‘۔
یہ بھی پڑھیں: 'یو اے ای میں تخریب کاری کا نشانہ بننے والے 2 جہاز سعودی عرب کے ہیں'
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں چاہیے کہ ہم کچھ عرصے اطمینان سے کام لیں اور اس بات کو سمجھیں کے دوسرا کیا سوچ رہا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی اس تشویش کے بارے میں یورپی شراکت داروں اور مائیک پومپیو سے بھی اظہار خیال کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے، جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔