• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق قوم کو آگاہ کروں گا، اسد عمر

شائع May 13, 2019
آئی ایم ایف کے ساتھ دفاعی بجٹ پر مذاکرات نہیں ہوئے، آئی ایم ایف — فائل فوٹو
آئی ایم ایف کے ساتھ دفاعی بجٹ پر مذاکرات نہیں ہوئے، آئی ایم ایف — فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے سے متعلق قوم کو آگاہ کریں گے۔

فیض اللہ کاموکا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسد عمر کو متفقہ طور پر کمیٹی کا نیا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور رکن کمیٹی نوید قمر نے اسد عمر کا نام تجویز کیا، جس کی سردار نصراللہ دریشک نے تائید کی۔

اجلاس کے دوران آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہدے سے متعلق بات کرتے ہوئے رکن نفیسہ شاہ نے کہا کہ 'آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوچکا ہے لیکن وزارت خزانہ تاحال اس معاہدے پر خاموش ہے۔'

انہوں نے کہا کہ اسد عمر اس معاہدے کے مذاکرات کا حصہ تھے لہٰذا وہ قوم کو آئی ایم ایف معاہدے کے حقائق سے متعلق بتائیں۔

فیض اللہ کاموکا کا کہنا تھا کہ اسد عمر کو وزیر خزانہ کے طور پر کام کرنا چاہیے تھا، معیشت سے متعلق فیصلے کسی اور کو نہیں کرنے چاہیے بلکہ یہ فیصلے یہاں پارلیمنٹ میں ہونے چاہیے جبکہ وزارت خزانہ میں ہونے والی تقرریوں کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر کو قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ

اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دفاعی بجٹ پر مذاکرات نہیں ہوئے، آئی ایم ایف کے ساتھ کیا مذاکرات کیے گئے اور کیا معاہدہ ہوا اس سے متعلق قوم کو آگاہ کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہونے والا معاہدہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جانا چاہیے اور پہلے حکومت کو اس پر کچھ کہنا چاہیے جبکہ میں معاہدے میں کیا حاصل ہوا ہے اسے عوام کو بتاؤں گا۔

یاد رہے گزشتہ ماہ اسد عمر سمیت کئی وفاقی کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد اسد عمر نے کابینہ میں کوئی بھی عہدہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

وزارت خزانہ کے منصب سے سبکدوشی کے بعد اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ٹوئٹر' پر کہا تھا کہ 'وزیر اعظم کی خواہش ہے میں وزارت خزانہ چھوڑ کر وزارت توانائی لے لوں۔'

استعفے کے بعد اسد عمر کو کابینہ میں واپس لانے کیلئے کوششیں کی جارہی تھیں۔

دو روز قبل وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر نئی کابینہ کا حصہ ہوں گے اور عید کے بعد مزید وزرا تبدیل ہوسکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024