'کیا معاشرے میں شفاف جلد ہی خوبصورتی ہے'
عام طور پر پردہ اسکرین پر جگمگاتے ستاروں کو لوگ مثالی سمجھتے ہیں یعنی ان کی شخصیت ایسی بہترین محسوس ہوتی ہے کہ لگتا ہی نہیں ان کو کسی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
مگر یہ بھی درست ہے کہ یہ معروف شخصیات بھی حقیقی زندگی میں عام لوگوں جیسی ہی ہوتی ہیں اور سیلیبرٹی ہونے کا مطلب مثالی ہوجانا نہیں۔
یہ وہ بات ہے جو اداکارہ ہانیہ عامر نے اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں کی۔
آپ خود سوچ سکتے ہیں کہ ایک عام لڑکی چہرے پر کیل مہاسوں سے کتنی پریشان ہوجاتی ہے تو ایک اداکارہ کو ایسا ہونے کتنے دباﺅ کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ہانیہ عامر نے انسٹاگرام پوسٹ میں کیل مہاسوں کی مشکلات کا ذکر کیا۔
اداکارہ نے لکھا گزشتہ چند ماہ کے دوران انہیں اس مشکل کا سامنا ہے اور یہ کافی تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے لکھا 'رات اور دن رونے کے ساتھ عدم تحفظ اور ذہنی بے چینی کا احساس طاری رہتا ہے'۔
کئی ماہ کے سخت مرحلے کے دوران انہوں نے مختلف امراض جلد کے ماہرین سے رجوع کیا اور ان کی جلد بہتر ہوگئی مگر وہ حیران بھی ہوئیں ' آخر میری جلد سے میری شخصیت کا تعین کیوںہوتا ہے؟ آخر کس نے خوبصورتی کے یہ معیار طے کیے جن سے مطابقت کی ہم کوشش کرتے ہیں؟ کیا معاشرے میں شفاف جلد ہی خوبصورتی ہے؟'
ان کا کہنا تھا 'میں جانتی ہوں کہ پرفیکٹ ہونے کا خیال اکثریت کو اچھا لگتا ہے مگر آپ کو خوبصورت نظر آنے کے لیے بے داغ تصویر کی ضرورت نہیں، کسی کو بھی خوبصورتی کے مضحکہ خیز معیار پر پورا اترنے کے دباﺅ کو محسوس کرنے کی ضرورت نہیں، اپنے معیار خوط طے کریں، اگر کوئی آپ کو آپ کی شخصیت پر چھوٹا بناتا ہے اسے آپ کے ارگرد نہیں ہونا چاہیے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہ پوسٹ اپنے فالورز کو یہ یاد دلانے کے لیے کررہی ہیں کیونکہ وہ ایک سلیبرٹی ہیں، اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں اپنی زندگی میں مسائل کا سامنا نہیں۔
مختلف فنکار جیسے میشاشفیع، سائرہ شہروز اور عاصم اظہر نے ہانیہ عامر کی اس پوسٹ پر ان سے سپورٹ کا اظہار کیا۔