• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

آئی ایم ایف سے معاہدے کے اعلان کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

شائع May 13, 2019
دن کے آغاز کے بعد مثبت رجحان دیکھنے  میں آیا، لیکن اختتام 8 سو پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پیک
دن کے آغاز کے بعد مثبت رجحان دیکھنے میں آیا، لیکن اختتام 8 سو پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پیک

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) دن کے پہلے روز مارکیٹ اتار چڑھاؤ کا شکار رہی، تاہم دن کے اختتام پر انڈیکس 816 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوگیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق آج کاروبار کا آغاز 34،716 پوائنٹس کے ساتھ ہوا، تاہم ایک گھنٹے کے اندر ہی انڈیکس 511 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 35،227 پوائنٹس تک بڑھ گیا۔

اس اضافے کے کچھ دیر بعد ہی پوائنٹ انڈیکس میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی جو بتدریج 937 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 33،779 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آگیا۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز منفی رجحان

تاہم معمولی بہتری کے ساتھ دن کا اختتام 2.41 فیصد کے فرق سے 816 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ انڈیکس 33،900 پوائنٹس کے ساتھ بند ہوا۔

تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے ہونے والے معاہدے کے اعلان کے بعد یہ کمی واقع ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ، ریونیو اور معاشی امور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرضے کے حصول کا معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کا سبب خسارہ ہے جو عوام کیلئے تکلیف دہ ہے، وزیر خزانہ

پی ٹی وی کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ‘آئی ایم ایف میں جانے سے پاکستان کو جو فائدے نظر آرہے ہیں اس میں 3 سال کے عرصے میں تقریباً 6 ارب ڈالر ملیں گے اور اس سے متعلق ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے مالیاتی اداروں سے ہمیں تقریباً 2 سے 3 ارب ڈالر کی اضافی رقم ملے گی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اگر 6 ارب ڈالر اور یہ اضافی 2 سے 3 ارب ڈالر کم سود پر ملیں گے تو ہمارے قرضے کی صورت حال میں قدرے بہتری آئے گی اور جو پروگرام ہم آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر کریں گے اس سے دنیا میں ایک اچھا پیغام جائے گا اور سرمایہ کار سمجھیں گے کہ پاکستان میں اصلاحات کیے جارہے ہیں’۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024