• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

آئی سی سی نے پلنکٹ کو ٹمپرنگ کے الزام سے بری کردیا

شائع May 13, 2019 اپ ڈیٹ May 16, 2019
پلنکٹ نے اہم موقع پر فہیم اشرف کی وکٹ حاصل کی تھی—فوٹو:اے ایف پی
پلنکٹ نے اہم موقع پر فہیم اشرف کی وکٹ حاصل کی تھی—فوٹو:اے ایف پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے انگلینڈ کے فاسٹ باؤلر لیام پلنکٹ کو پاکستان کے خلاف دوسرے میچ میں مبینہ ٹمپرنگ کے الزامات سے بری کردیا ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘آئی سی سی تصدیق کرتی ہے کہ میچ انتظامیہ کو لیام پلنکٹ کی جانب سے گیند سے چھیڑ چھاڑ پر کوئی اعتراض نہیں ہے’۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘میچ انتظامیہ کو گزشتہ میچ کے دوران ہر اوور کے بعد گیند کے جائزے سے کوئی ثبوت نہ ملنے پر الزامات کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں ہے’۔

آئی سی سی کا کہنا تھا کہ مطابق لیام پلنکٹ نے میچ کے بعد بال ٹمپرنگ کے حوالے سے لگائے گئے الزامات پر معاملہ انتظامیہ کے سامنے اٹھایا تاہم دونوں امپائروں کرس گیفنے اور پال ریفل نے میچ ریفری رچی رچرڈسن سے مشاورت کے ساتھ مل کر معاملے کو یہی پر ختم کردیا۔

خیال رہے کہ ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل میزبان انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان 5 میچوں کی ایک روزہ سیریز جاری ہے جہاں اب تک دو میچ کھیلے گئے ہیں جن میں سے پہلا میچ بارش کے باعث مکمل نہ ہوسکا تھا۔

مزید پڑھیں:پلنکٹ کی مبینہ بال ٹیمپرنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

دوسرے میچ میں دونوں ٹیموں کے بلے بازوں نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا تاہم انگلینڈ نے میچ میں 12 رنز سے کامیابی حاصل کرکے سیریز میں برتری حاصل کی تھی۔

انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان دوسرا میچ ساؤتھمپٹن میں کھیلا گیا تھا جس کے بعد لیام پلنکٹ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے دکھایا گیا تھا۔

لیام پلنکٹ نے ایک ایسے وقت میں فہیم اشرف کی وکٹ حاصل کی تھی جب پاکستان کو رنز بنانے کی رفتار میں مزید تیزی دکھانا تھی تاہم انہوں نے 49 ویں اوور میں وکٹ حاصل کی تھی۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 361 رنز بنائے تھے۔

دونوں ٹیموں کے درمیاں اگلا میچ 15 مئی کو کھیلا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

الیاس انصاری May 13, 2019 12:52pm
اگر یہ سب کچھ کرنے والا باولر پاکستانی ہوتا تو پھر بھی آئی سی سی وہی کرتی جو اس نے انگلینڈ کے باولر کے ساتھ کیا؟

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024