• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاک-افغان سرحد کے قریب ڈرون حملہ، 5 افراد ہلاک

شائع May 11, 2019
حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حافظ گل بہادر گروپ کو نشانہ بنایا گیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حافظ گل بہادر گروپ کو نشانہ بنایا گیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

پاک - افغان سرحد کے قریب افغانستان کی حدود میں ہونے والے ڈرون حملے میں کالعدم تنظیم کے 5 افراد ہلاک ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق ڈرون حملہ رات کی تاریکی میں شمالی وزیرستان سے ملحقہ افغانستان کے علاقے لمن میں کیا گیا۔

مذکورہ ذرائع کے مطابق افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے علاقے لمن میں ڈرون حملے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا اور ڈرون سے کئی میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں کالعدم تنظیم کے 5 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: 14 سال میں ڈرون حملوں کے باعث ہزاروں افراد کی ہلاکت

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حافظ گل بہادر گروپ کو نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں طالبان کے اہم کمانڈر ملا عبدالمننان کے مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

اس بارے میں برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ملا عبدالمننان اخوند افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں طالبان کے گورنر اور فوجی سربراہ تھے۔

گزشتہ برس اس ڈرون حملوں میں ملا عبدالمننان کی ہلاکت کو طالبان نے ایک بڑا نقصان قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ایسی کوششیں انہیں افغانستان پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: امریکی ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی اطلاعات

ڈرون حملوں کی بات کی جائے تو امریکا کی جانب سے افغانستان میں جاری طویل جنگ میں متعدد حملوں میں کئی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعت سامنے آچکی ہیں۔

اگرچہ گزشتہ کئی عرصوں سے ان ڈرون حملوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی تاہم امریکا کی جانب سے افغان جنگ کے خاتمے کی کوششوں کے باوجود یہ مکمل طور پر بند نہیں ہوسکے۔

یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ امریکا 17 سالہ طویل افغان جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان سے مذاکرات کر رہا ہے اور اس کے کئی دور ہوچکے ہیں، جس میں مثبت پیش رفت ہونے کا دعویٰ سامنے آتا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024