جاپان میں دنیا کی تیز ترین بلٹ ٹرین متعارف
جاپان نے دنیا کی تیز ترین بلٹ ٹرین الفا ایکس متعارف کرا دی ہے جو کہ 224 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔
یعنی یہ ٹرین کراچی اور لاہور کے درمیان کا 790 میل کا فاصلہ ساڑھے 3 سے 4 گھنٹے میں طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس نئی ٹرین کا ٹیسٹ رن جمعہ سے شروع ہوگیا اور جاپان 2030 تک اس نئی ٹرین کو عام افراد کے لیے متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس دوران اس ملک میں بلٹ ٹرین نیٹ ورک ساپورو تک پہنچ جائے گا جو کہ جاپان کے شمالی ہوکائیدو خطے میں واقع ہے۔
10 بوگیوں پر مشتمل الفا ایکس ٹرین نئی ٹیکنالوجی سے لیس ہے اور اس میں ایک بڑی ایروڈائنامک نوز دی گئی ہے جو ٹرین کے دباﺅ اور آواز کو سرنگوں میں سے گزرتے ہوئے کم کردیتی ہے۔
اس ٹرین کے دیگر فیچر میں ایسے خاص آلات کی موجودگی ہے جو زلزلے کے جھٹکے کے اثرات کو کم کردیتے ہیں۔
یہ نئی ٹرین چین میں دوڑنے والی تیز ترین بلٹ ٹرین کو پیچھے چھوڑ دے گی جس کی رفتار 217 میل فی گھنٹہ ہے۔
اس نئی ٹرین کا ٹیسٹ رن مارچ 2022 تک جاری رہے گا اور اس ٹرین کو کاواساکی ہیوی انڈسٹریز اور ہٹاچی نے تیار کیا ہے۔
ٹرین کے آپریٹرز کا ارادہ ہے کہ اس نئی بلٹ ٹرین کو لگ بھگ 249 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی دوڑا کر دیکھا جائے، حالانکہ کمرشل آپریشن کے لیے اس کی حد رفتار 224 میل فی گھنٹہ ہے۔
جاپانی ریل حکام اس ٹرین کی نوز کو 72 فٹ سے کم کرکے 52 فٹ تک لانا چاہتے ہیں تاکہ اندازہ لگایا جاسکے کہ مسافروں کو تیز ترین اور کم شور والا سفر فراہم کرنا کس نوز سے ممکن ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ہم صرف رفتار نہیں بلکہ مسافروں کے تحفظ اور آرام کو بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں۔
جاپان وہ ملک ہے جس نے 1964 کے ٹوکیو اولمپکس کے موقع پر دنیا کی پہلی بلٹ ٹرین فلیٹ کو متعارف کرایا تھا اور پھر تیز ٹرینیں اس ملک کی اقتصادی ترقی کی علامت بن گئیں۔
ویسے اس وقت دنیا کی تیز ترین ٹرین شنگھائی کے اندر کام کررہی ہے جو شہر کے اندر 19 میل کا فاصلہ 268 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے محض 7 منٹ اور 20 سیکنڈ میں طے کرتی ہے۔