عفان وحید نے پہلی بار طلاق کے بارے میں سب کچھ بتادیا
عفان وحید کافی عرصے سے پاکستانی چینیلز میں مختلف ڈراموں میں کام کرتے نظر آرہے ہیں مگر حال ہی میں ایک ڈرامے 'دو بول' سے انہیں بہت زیادہ شہرت حاصل ہوئی ہے۔
یعنی یہ ڈرامہ ان کے کیرئیر کے لیے بریک تھرو ثابت ہوا ہے اور ان کے مداحوں کی تعداد یقیناً بہت زیادہ بڑھ گئی ہوگی۔
اور اس موقع پر اداکار نے پہلی بار اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کی، خاص طور پر طلاق اور اس کے باعث ہونے والے ڈپریشن پر۔
ثمینہ پیرزادہ کے ڈیجیٹل شو میں شرکت کرتے ہوئے عفان وحید نے اپنے کیرئیر اور زنگی کے بارے میں بات کی اور دو بول کی کامیابی پر ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کے ردعمل پر اکثر گم صم ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ افراد نے تو ان سے پوچھا کہ کیا یہ ان کا پہلا ڈرامہ ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ڈرامہ کتنا ہٹ ہوا، جو لوگ ڈرامے نہیں دیکھتے، انہوں نے بھی دو بول کو دیکھا۔
میزبان کی جانب سے جب ان کی شادی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا 'میں شادی شدہ نہیں، طلاق یافتہ ہوں'۔
اس کے بعد انہوں نے بتایا کہ طلاق ان کے لیے بہت مشکل وقت تھا اور اس دوران انہوں نے خود کو کمرے میں بند کرلیا اور زور زور سے چیخیں ماریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسے شخص نہیں جو لوگوں کے سامنے رونا پسند کرے، مگر زندگی کے اس مرحلے میں وہ اپنے قریبی دوستوں کے سامنے رونے پر مجبور ہوگئے تھے۔
عفان وحد نے اس وقت کو ڈپریشن قرار دیا اور ان کے بقول وہ یہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ آخر وہ مسلسل اداس کیوں رہتے تھے، اور ہر وقت خود کو ذہنی طور پر افسردہ محسوس کرتے تھے جبکہ کام چھوڑ دیا تھا جبکہ بال بہت تیزی سے گرنے لگے۔
اداکار نے اپنے خاندان خصوصاً بہن بھائیوں کو اس حالت سے نکلنے کا کریڈٹ دیا جس کی بدولت وہ طلاق کو پیچھے چھوڑ کر زندگی میں آگے بڑھ گئے، جس کے لیے انہیں کئی ماہ کا عرصہ لگا۔
انہوں نے بتایا 'جب میں اس مرحلے سے نکلنے لگا تو مجھے ایسا لگا جیسے میری زندگی میں کسی نے رنگ بھردیئے ہیں، یہ واقعی بہت بری طلاق تھی'۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اب کیا زندگی میں وہ کسی سے محبت کریں تو ان کا کہنا تھا 'میرے ذہن میں ہمیشہ یہ خوف رہتا ہے کہ مجھے پہلے جیسا دھچکا نہ لگے، ماضی کا تعلق میرے لیے بہت برا ثابت ہوا'۔
واضح رہے کہ 2017 میں عفان وحید کی اپنی بیوی عائشہ جلالی سے علیحدگی ہوئی تھی اور اس وقت اس کی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی تھی کیونکہ اداکار نے اسے ذاتی معاملہ قرار دیا تھا۔