• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پیشگی اطلاع کے بغیر بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر پابندی

شائع May 10, 2019
بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے طریقہ کار طے کردیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز
بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے طریقہ کار طے کردیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے ہی روز اہم حکم نامہ جاری کرتے ہوئے پیشگی اطلاع کے بغیر بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر پابندی عائد کردی۔

ایف بی آر نے تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کو حکم نامہ جاری کردیا، جس میں بتایا گیا کہ بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے ایک طریقہ کار طے کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: شبر زیدی اعزازی چیئرمین ایف بی آر تعینات، نوٹی فکیشن جاری

ایف بی آر کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا کہ چیئرمین ایف بی آر کی پیشگی منظوری کے بغیر بینک اکاؤنٹس منجمند نہ کئے جائیں۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ بینک اکاؤنٹس منجمند کرنے سے 24 گھنٹے قبل پیشگی اطلاع دینا ضروری ہے۔

ایف آئی آر کے حکم نامے کے مطابق بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے ٹیکس دہندہ، سی ای او، پرنسپل آفیسر اور مالک کو 24 گھنٹے قبل پیشگی اطلاع دینا لازمی ہوگا۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ کمیٹی یا ادارے کا اکاؤنٹ منجمد کرنے سے پہلے انہیں آگاہ کیا جائے گا۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ایف بی آر اور دیگر فریقین کے درمیان تنازع کی صورت میں ادارے کے پاس بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا اختیار ہوتا ہے اور یہ قانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس افسران کی شبر زیدی کو ایف بی آر چیئرمین تعینات کرنے پر قانونی کارروائی کی دھمکی

ان کا کہنا تھا کہ لیکن میں نے ہدایت کی ہے کہ ایف بی آر کسی بھی شخص یا ادارے کا اکاؤنٹ منجمد کرنے سے قبل انہیں ایک نوٹس بھیجے اور اس کے لیے چیئرمین سے بھی منظوری لی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر حکام کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ ادارے کے سی ای او کو بلا کر انہیں بھی اکاؤنٹ کے منجمد کرنے اور اس حوالے سے قانون کے بارے میں بتائیں، کیوں کہ اکثر ادارے کے مالکان سے روابط کی کمی کی وجہ سے انہیں صورت حال کی نوعیت کا علم نہیں ہوتا۔

ایک سوال کے جواب میں شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ہمارا اصل مقصد ملک میں غیر دستاویزاتی معیشت کو دستاویزی شکل میں لانا ہے جس سے ٹیکس میں اضافہ ہوگا۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ہم وہی کریں گے جو پاکستان کے لیے بہتر ہوگا جبکہ بجٹ کے لیے کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی۔

ایک سوال کے جواب میں شبر زیدی کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی بات نہ کریں، پاکستان کی بات کریں۔

مزید پڑھیں: شبر زیدی کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کردیا، وزیراعظم

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے پہلی یہ کوشش ہوگی کہ غیر دستاویز شدہ معیشت کو دستاویزی شکل میں لے کر آئیں تاکہ ملک میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو۔

گذشتہ روز وفاقی حکومت نے شبر زیدی کی 2 سال کے لیے وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) کے اعزازی چیئرمین کے طور پر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

ماہر ٹیکس امور سید شبر زیدی کی تقرری کا اعلان وزیر اعظم عمران خان نے پیر کے روز میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا تھا۔

نوٹیفکیشن میں یہ نہیں بتایا گیا کہ شبر زیدی کو سیکریٹری ریونیو کا بھی ایڈیشنل چارج، وہ عہدہ جو روایتی طور پر چیئرمین ایف بی آر کے پاس ہوتا ہے، بھی دیا جائے گا یا نہیں۔

واضح رہے کہ شبر زیدی کی بطور چیئرمین تعیناتی کے فیصلے پر ایف بی آر کے اندر سے ہی سخت تنقید سامنے آئی تھی اور وہاں موجود ان لینڈ ریونیو آفیسرز ایسوسی ایشن نے اس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے عدالتی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024