• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

’بھگوان کا نعرہ بھارت میں نہیں لگے گا تو کیا پاکستان میں گونجے گا‘

شائع May 7, 2019 اپ ڈیٹ May 8, 2019
امیت شاہ نے بنگال میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بیان دیا—فوٹو:رائٹرز
امیت شاہ نے بنگال میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بیان دیا—فوٹو:رائٹرز

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امیت شاہ نے الزام لگایا ہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاست میں ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کی اجازت نہیں دی، بھگوان کا نعرہ بھارت میں نہیں لگے گا تو کیا پاکستان میں گونجے گا۔

ہندوستان ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق انتخابی مہم کے دوران امیت شاہ نے کہا کہ ’مغربی بنگال میں جمہوری اقدار مستحکم ہورہی ہیں جہاں سے بی جے پی لوک سبھا کی کل 42 نشستوں میں سے 23 سے زائد جیتے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جوہری ہتھیار سے متعلق متنازع بیان پر مودی کو کلین چٹ مل گئی

امیت شاہ نے اپنی انتخابی مہم میں کہا کہ ’لارڈ رام بھارتی ثقافت کا حصہ ہیں، کیا کوئی ان کا نام لینے سے روک سکتا ہے، میں ممتابنرجی سے پوچھتا ہوں کہ اگر شری رام کا نام بھارت میں نہیں لیا جائے گا تو کیا پاکستان میں نعرہ لے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’وزیراعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال کو اربوں روپے فراہم کیے لیکن مذکورہ رقم لوگوں تک نہیں پہنچی بلکہ سنڈیکیٹ میں منقسم ہوگئی‘۔

ایک اور کیس میں نریندر مودی کو کلین چٹ

بھارت کے الیکشن کمیشن (ای سی آئی) نے وزیر اعظم نریندر مودی کو احمد آباد میں متنازع ’روڈ شو‘ سے متعلق معاملے میں کلین چٹ دے دی۔

واضح رہے کہ ای سی آئی نے نریندر مودی کے خلاف 7 ویں انتخابی عذرداری خارج کردی۔

رپورٹ کے مطابق کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ نریندرمودی نے 23 اپریل کو اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد اوپن جیپ استعمال کی تھی جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے منافی تھا۔

مزیدپڑھیں: بھارتی پائلٹ کی رہائی امن کی طرف دلیرانہ قدم کیوں اور کیسے؟

خیال رہے کہ اس سے قبل 9 اپریل کو انتخابی جلسے میں ’بھارتی ایئرفورس کو اپنا ووٹ وقف‘ کرنے کا کہا تھا جنہوں نے بالاکوٹ میں پے لوڈ کرائے تھے۔

مذکورہ بیان کے بعد بھی کانگریس نے الیکشن کمیشن میں نریندر مودی کے خلاف درخواست دی تھی لیکن ای سی آئی نے انتخابی عذر نمٹاتے ہوئے اسے انتخابی قوائد و ضوابط کے متضاد نہیں پایا۔

الیکشن کمیشن نریندر مودی کے خلاف تقریباً 7 انتخابی عذر نمٹا چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024