نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے منگنی کرلی
رواں برس 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر نیوکرائسٹ چرچ کی مساجد پر دہشت گردانہ حملوں میں 50 نمازیوں کی شہادت کے بعد مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر شہرت حاصل کرنے والی نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے منگنی کرلی۔
38 سالہ جیسنڈا آرڈرن نے اپنے دیرینہ دوست اور ٹی وی اینکرپرسن 41 سالہ کلارک گفورڈ سے گزشتہ ہفتے منگنی کی تھی۔
دونوں نے ایسے وقت میں منگنی کی ہے جب کہ نیوزی لینڈ کے انتخابات میں ایک سال رہ گیا ہے اور جیسنڈا آرڈرن کی جانب سے منگنی کرنے کے فیصلے کو سیاسی مقبولیت حاصل کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
جیسنڈا آرڈرن اور کلارک گفورڈ نے اگرچہ اب منگنی کی ہے، تاہم دونوں کے ہاں 21 جون 2018 کو پہلی بچی کی پیدائش ہوئی تھی۔
دونوں کے درمیان 2014 میں تعلقات استوار ہوئے تھے اور دونوں نے نیوزی لینڈ کے الیکشن قوانین کے تحت میڈیا کے سامنے جوڑے ہونے کا اعلان کیا تھا۔
اور اب جب کہ نیوزی لینڈ کے انتخابات میں ایک سال رہ گیا ہے تب دونوں نے منگنی کرلی اور ممکنہ طور پر دونوں الیکشن سے قبل شادی کرلیں گے۔
نیوزی لینڈ ہیرالڈ نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم نے ایسٹر کے موقع پر ساحل سمندر پر منگنی کی۔
رپورٹ کےمطابق کلارک گفورڈ نے جیسنڈا آرڈرن کو ہیروں کو انگوٹھی پہنائی اور اس موقع پر دونوں انتہائی خوش دکھائی دیے۔
اگرچہ وزیر اعظم کی ترجمان نے دونوں کی شادی کی ممکنہ تاریخ کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ دونوں نومبر 2020 سے قبل شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے۔
نیوزی لینڈ کے سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق جیسنڈا آرڈرن نے سیاسی حمایت اور برتری حاصل کرنے کے لیے انتخابات سے قبل منگنی اور شادی کرنے کا فیصلہ کرکے حریفوں کو مزید مشکلات میں ڈال دیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ جیسنڈا آرڈرن نے 5 سال قبل ہی کلارک گفورڈ کو اپنا ساتھی تسلیم کرنے کا اعلان کرکے سیاسی حمایت حاصل کی تھی اور انہوں نے بطور وزیر اعظم بچی کو جنم دے کر مزید شہرت حاصل کی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اسی طرح جیسنڈا آرڈرن آئندہ برس ہونے والے عام انتخابات سے قبل شادی کرکے سیاسی برتری حاصل کرنا چاہتی ہیں اور یقینا انہیں شادی کے فیصلے سے مقبولیت حاصل ہوگی۔
خیال رہے کہ جیسنڈا آرڈرن 2017 میں ہونے والے عام انتخابات میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم بنی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے ہاں بچے کی پیدائش
وہ اب تک کی نیوزی لینڈ کی نوجوان ترین وزیر اعظم بھی ہیں، علاوہ ازیں انہیں نیوزی لینڈ کی 150 سالہ تاریخ میں تیسری خاتون وزیر اعظم بننے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
انہوں نے وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے 21 جون 2018 کو بیٹی کو جنم دے کر ایک منفرد اعزاز بھی حاصل کیا۔ وہ اب تک دنیا کی دوسری خاتون وزیر اعظم ہیں جنہوں نے وزارت عظمیٰ کے دوران بچے کو جنم دیا۔
ان سے قبل 1990 میں پاکستان کی سابق اور پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے عہدے پر براجمان رہتے ہوئے بچے کو جنم دیا تھا۔
بے نظیر بھٹو نے 1990 میں بڑی بیٹی بختاور بھٹو کو جنم دیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جیسنڈا ایرڈرن نے بچی کو ایک ایسے دن پر جنم دیا، جس دن بے نظیر بھٹو پیدا ہوئی تھیں۔