• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

کراچی: سندھ نرسز الائنس کا احتجاج، خواتین سمیت کئی مظاہرین گرفتار

شائع May 2, 2019
پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز
پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز

شہر قائد میں سندھ نرسز الائنس کی جانب سے سروس اسٹرکچر کی بحالی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف احتجاج کے دوران ریڈ زون کی جانب پیش قدمی کرنے پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں۔

کراچی میں ہیٹ ویو کی وارننگ اور سخت گرمی کے باوجود نرسز الائنس کی جانب سے مطالبات کے حق میں تین روز سے احتجاج جاری ہے اور آج سندھ بھر کے ہسپتالوں میں ڈیوٹی کا بائیکاٹ بھی کیا گیا ہے۔

نرسز الائنس کی جانب سے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تاہم صورتحال اس وقت بگڑی جب مظاہرین نے ریڈ زون کی جانب پیش قدمی کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر ڈاکٹرز سراپا احتجاج، سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند

مظاہرین نے سندھ اسمبلی جانے والی سڑک سے رکاوٹیں ہٹائیں، جس پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا اور پولیس نے خواتین نرسز سمیت کئی مظاہرین کا حراست میں لے لیا۔

ینگ نرسز کی جانب سے مطالبات کے حق میں پی آئی ڈی سی سگنل پر دھرنا جاری ہے، دھرنے کے باعث شہر میں ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو پی آئی ڈی سی سے آگے نہیں جانے دیں گے، پی آئی ڈی سی اور پریس کلب سے گرفتاریاں کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز کے احتجاج کے دوران پولیس کا لاٹھی چارج

انہوں نے کہا کہ ریڈزون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف مقدمے درج کیے جائیں گے، خواتین کی وجہ سے خیال کرتے ہوئے یہاں تک آنے دیا۔

ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نرسز سے بات چیت کے لیے کچھ دیر میں پہنچیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور سندھ نرسز الائنس کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے،جس کے بعد نرسز نے سندھ بھر میں ایمرجنسی، سی سی یو، او ٹی سمیت تمام وارڈز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کااعلان کیا تھا۔

اس سے قبل جنوری میں بھی ی: ڈاکٹرز نے تنخواہوں، الاؤنسز اور ہیلتھ انشورنس میں اضافہ نہ کرنے پر احتجاجاً صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں احتجاج کیا تھا اور او پی ڈیز کا بائیکاٹ بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ڈاکٹرز کی جانب سے اس طرح کا احتجاج کیا گیا ہو، اس سے قبل بھی کئی مرتبہ ڈاکٹرز خاص طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سہولیات کی کمی پر احتجاج کیا جاتا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024