• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

افغان سرحد سے حملہ، پاک فوج کے 3 اہلکار شہید،7 زخمی

شائع May 1, 2019 اپ ڈیٹ May 2, 2019
پاک فوج کی جوابی کارروائی میں متعدد دہشت گرد ہلاک، آئی ایس پی آر — فوٹو: آئی ایس پی آر
پاک فوج کی جوابی کارروائی میں متعدد دہشت گرد ہلاک، آئی ایس پی آر — فوٹو: آئی ایس پی آر

سرحد پر باڑ لگانے میں مصروف پاک فوج کے جوانوں پر افغانستان سے ہونے والے دہشت گرد حملے میں 3 اہلکار شہید جبکہ 7 زخمی ہوگئے، پاک فوج کی جوابی کارروائی میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق تقریباً 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان میں اپنے بیس کیمپوں سے پاک فوج کے اہلکاروں پر حملہ کیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ اس حملے میں 3 فوجی اہلکار شہید ہوئے جن میں لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر اور سپاہی امداد اللہ شامل ہیں۔

شمالی وزیرستان کے علاقے میں ہونے والے اس دہشت گرد حملے میں 7 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کی جانب سے حملہ اس وقت کیا گیا جب اہلکار سرحد پر باڑ لگانے میں مصروف تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز اورحکام پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین کا استعمال روکیں، پاکستان فوج سرحد پر باڑ لگارہی ہے جہاں اس پر حملے ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے والے فوجی اہلکاروں پرفائرنگ،ایک شہید

آئی ایس پی آر نے عزم کا اظہار کیا کہ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود سرحد پر باڑ لگانے کا عمل جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل جاری ہے جس کا پہلا مرحلہ گزشتہ برس دسمبر میں مکمل کر لیا گیا ہے۔

پاک فوج نے پہلے مرحلے میں 900 کلومیٹر طویل سرحد پر کامیابی کے ساتھ باڑ لگا دی تھی، تاہم بقیہ منصوبہ رواں برس ہی مکمل کر لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سرحد پر باڑ لگانے کے دوران افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے وقفے وقفے سے متعدد مرتبہ پاک فوج پر حملے کیے ہیں جن میں کئی جوان شہید بھی ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024