• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کا الزام، سرکاری ڈاکٹر گرفتار

شائع April 30, 2019
ملزم سرکاری ڈاکٹر اور خود بھی مبینہ طور پر ایڈز کا مریض بتایا جارہا ہے — فائل فوٹو/ رائٹرز
ملزم سرکاری ڈاکٹر اور خود بھی مبینہ طور پر ایڈز کا مریض بتایا جارہا ہے — فائل فوٹو/ رائٹرز

لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے علاقے رتوڈیرو کی پولیس نے اینٹی کوئیکری کے مقامی عہدیدار ڈاکٹر عبدالسمیع راجپر کی شکایت پر ایک مقامی ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا، جن پر علاقے میں ایڈز کا وائرس (ایچ آئی وی) پھیلانے کا الزام ہے۔

پولیس کے مطابق گرفتار کیے جانے والے مظفر گھانگھرو سرکاری ڈاکٹر ہیں، جو ایک نجی کلینک بھی چلا رہے تھے جبکہ وہ خود بھی مبینہ طور پر ایچ آئی وی کے مریض ہیں۔

پولیس نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد انہیں گرفتار کرکے مقامی عدالت میں پیش کیا اور عدالت سے ملزم کا 3 روزہ ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔

مزید پڑھیں: رتوڈیرو کے 13بچوں کے ایچ آئی وی ٹیسٹ مثبت آنے کا انکشاف

لاڑکانہ کی ضلعی حکومت میں صحت کے عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ ضلع میں ایچ آئی وی مریضوں کی تعداد 39 ہونے کے بعد علاقے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور حکام علاقے میں اس وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ تلاش کررہے ہیں۔

سندھ میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے انچارج ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ ایک ٹیم رتوڈیرو میں آئندہ ہفتے بھیجی جائے گی تاکہ مقامی افراد میں بڑھتے ہوئے ایچ آئی وی وائرس کی وجوہات تلاش کی جاسکے۔

لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) محمد صدیقی نے میڈیا کو ایف آئی آر کے اندراج اور ڈاکٹر کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو تفصیلی رپورٹ بھیج رہے ہیں تاکہ اس معاملے میں مزید تحقیقات کی جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں دوسری بار ایچ آئی وی ایڈز کا مریض وائرس سے کلیئر قرار

اس سے قبل 25 اپریل 2019 کو لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیرو میں 13 بچوں کے ایچ آئی وی کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا تھا جن کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال کے درمیان تھیں۔

رتوڈیرو میں 15 بچوں کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کرائے گئے تھے جن میں سوائے 2 بچوں کے سب کے ٹیسٹ مثبت آنے کا انکشاف ہوا تھا۔

انچارج پیتھالوجسٹ پی پی ایچ آئی جیکب آباد ڈاکٹر عبدالحفیظ نے کہا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ آلودہ خون منتقل ہونے سے بلڈ ٹیسٹ ایچ آئی وی مثبت آیا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ رتوڈیرو کے 15 بچوں کے خون کے نمونے ایچ آئی وی کی تشخیص کے لیے لیبارٹری بھیجے گئے تھے اور 15 میں سے 13 بچوں میں ایڈز کا وائرس ہونے کی تصدیق ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024