پہلی بار بکنی ماڈل کے بجائے باحجاب سوئم سوٹ ماڈل کا انتخاب
رواں ماہ یکم اپریل کو خبر سامنے آئی تھی کہ معروف فیشن میگزین ’ووگ عربیہ’ نے تاریخ میں پہلی بار بیک وقت تین باحجاب سفید فام ماڈلز کو سرورق کی زینت بنایا ہے۔
اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ پہلی بار ایک اسپورٹس میگزین نے بکنی اور مختصر سوئم سوٹ کے بجائے باحجاب اور مکمل سوئم سوٹ ماڈل کو سرورق کی زینت بنایا ہے۔
جی ہاں، معروف امریکی اسپورٹس میگزین ’اسپورٹس الیوسٹر‘ نے سال 2019 کے سوئم سوٹ شمارے کے لیے مختصر لباس پہننے والی ماڈل کے بجائے مکمل اور اسلامی روایات کے مطابق لباس پہننے والی ماڈل کو اپنے سرورق کی زینت بنایا ہے۔
خبر رساں ادرے ’اے ایف پی’ کے مطابق اسپورٹس الیوسٹر نے کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں زندگی کے کچھ سال گزارنے والی صومالین نژاد امریکی ماڈل 21 سالہ حلیمہ آدن کو سرورق کی زینت بنایا ہے۔
اگرچہ حلیمہ آدن حجاب اور مکمل لباس کے ساتھ فیشن کی دنیا میں کئی کام پہلے بھی پہلی بار کر چکی ہیں، تاہم اب اسپورٹس الیوسٹر نے بھی انہیں اپنے سرورق کے لیے منتخب کرکے ایک نئی تاریخ رقم کردی۔
عام طور پر اسپورٹس الیوسٹر کے سرورق کے لیے بکنی اور مختصر سوئم سوٹ میں دکھائی دینے والی ماڈلز کا انتخاب کیا جاتا ہے، تاہم اس بار جریدے نے جہاں باحجاب اور مکمل سوئم سوٹ (برکینی) میں ملبوس ماڈل کا انتخاب کیا ہے، وہیں انہوں نے ایک سیاہ فام ماڈل کا بھی انتخاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں پہلی بار فیشن میگزین کے سرورق پر تین باحجاب ماڈلز
اسپورٹس الیوسٹر کے سرورق کے لیے کھچوائی گئی تصویر میں حلیمہ آدن کو گہرے نیلے رنگ کے سوئم سوٹ اور ہرے رنگ کے حجاب میں پانی میں لیٹے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اسپورٹس الیوسٹر نے ٹوئٹر پر بھی حلیمہ آدن کی تصویر شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
دنیا کے متعدد افراد نے اسپورٹس میگزین کے سرورق پر باحجاب سوئم سوٹ میں ملبوس ماڈل کو جگہ دینے پر مسرت کا اظہار کیا اور اسے بہتر تبدیلی قرار دیا۔
خیال رہے کہ حلیمہ آدن اگرچہ صومالیہ میں پیدا ہوئیں، تاہم خانہ جنگی کی وجہ سے انہیں اپنا وطن چھوڑنا پڑا تھا اور وہ چند سال تک پڑوسی ملک کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں بھی رہی تھیں۔
بعد ازاں وہ امریکا منتقل ہوگئیں جہاں انہوں نے ریاست مینیوسوٹا کے مقابلہ حسن میں بھی حصہ لیا تھا جس میں وہ حجاب کے ساتھ شریک ہوئی تھیں۔
انہوں نے مقابلہ حسن کے بکنی پہننے والے مقابلے میں مکمل اسلامی لباس پہن کر دنیا بھر میں شہرت حاصل کی تھی اور بعد ازاں انہوں نے حجاب کے ساتھ ماڈلنگ کے کیریئر کا آغاز کیا۔
وہ حجاب کے ساتھ ماڈلنگ کرنے والی دنیا کے چند نامور ماڈلز میں سے ایک ہیں اور حال ہی میں وہ ووگ عربیہ کے سرورق کی زینت بھی بنی تھیں۔
ووگ عربیہ کے سرورق پر ان کے ساتھ دیگر 2 باحجاب ماڈلز بھی زینت بنی تھیں اور تینوں سیاہ فام ماڈلز پہلی بار کسی میگزین کے سرورق کی زینت بنی تھیں۔
ان کے ساتھ ووگ عربیہ کے سرورق کی زینت بننے والی دیگر 2 ماڈلز میں افریقی نژاد ڈنمارک کی ماڈل آمنہ ادن اور افریقی نژاد برطانوی ماڈل 23 سالہ اکرام عابدہ عمر تھیں۔