• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ناروے کے سمندر میں روسی 'جاسوس بیلوگا وہیل'

شائع April 29, 2019 اپ ڈیٹ April 30, 2019
وہیل کے گرد بندھے خصوصی آلات میں گو پرو کیمرہ ہولڈر تھا — فوٹو: رائٹرز
وہیل کے گرد بندھے خصوصی آلات میں گو پرو کیمرہ ہولڈر تھا — فوٹو: رائٹرز

ناروے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ناروے کے ساحل سے جاسوس بیلوگا وہیل پکڑی ہے جسے شاید روسی بحریہ نے تربیت دی تھی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ماہر برائے سمندری حیات پروفیسر آڈون ریکارڈسن نے کہا کہ وہیل مچھلی کی گرد بندھے خصوصی آلات میں گو پرو کیمرہ ہولڈر تھا اور اس پر لگا لیبل سینٹ پیٹرس برگ کا تھا۔

ناروے کے ایک مچھیرے نے اسے وہیل سے ہٹایا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ساتھی روسی سائنسدان نے بتایا تھا کہ یہ ایسے آلات کی کِٹ ہےجو روسی سائنسدان استعمال کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ اسی علاقے میں روسی نیول بیس بھی موجود ہے۔

بیلوگا وہیل نے بارہا نے آرکٹک جزیرے پر واقع ناروے کے ساحل انگویا کا رخ کیا جو مرمانسک سے 415 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

مرمانسک کے علاقے میں روس کا شمالی بحری بیڑہ بھی موجود ہے، خیال رہے کہ آرکٹک جزیرے بیلوگا وہیل کا آبائی مقام ہیں۔ ناروے کے نشریاتی ادارے این آر کے نے بیلوگا وہیل سے آلات علیحدہ کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

پروفیسر آڈون ریکارڈسن نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ ہارنس بیلوگا وہیل کے سر اور اس کے پیکٹورل فنز کے گرد سختی سے بندھی ہوئی تھی، جس کے کلپس بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہارنس پر گوپرو موجود تھا لیکن کوئی کیمرہ نہیں تھا۔

پروفیسر نے کہا کہ روسی ساتھی نے کہا کہ وہ ایسے تجربات نہیں کرتے لیکن وہ جانتی ہیں کہ روسی بحریہ نے کچھ سالوں سے بیلوگا وہیلز کو پکڑا ہوا ہے اور وہ ان کی تربیت کرتے ہیں، یہ بھی اسی سے منسلک لگتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024