کراچی میں خواتین کی موٹر سائیکل ریلی
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پہلی بار نجی تنظیم کی جانب سے خواتین کی موٹر سائیکل ریلی نکالی گئی۔
خواتین کو ملک بھر میں موٹر سائیکل چلانے کی تربیت دینے والے ادارے ’پنک رائڈرز‘ کی جانب سے پہلی بار کراچی میں لڑکیوں کی موٹر سائیکل ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
ڈان اخبار کے مطابق ریلی میں شہر بھر کی 100 لڑکیوں نے شرکت کی جنہوں نے مختلف اقسام کی موٹرسائیکلز چلاکر ریلی میں شرکت کی۔
ریلی میں شریک ہونے والی لڑکیوں میں کچھ لڑکیاں ایسی بھی تھیں جو ون ریلز ریسنگ کی بھی ماہر تھیں۔
ریلی میں شریک ہونے والی لڑکیوں نے نہ صرف مہارت سے موٹر سائیکل چلاکر ثابت کیا کہ وہ لڑکیاں بھی لڑکیوں سے کم نہیں بلکہ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار بھی کیا کہ اب ملک میں لڑکیوں کی جانب سے موٹر سائیکل چلانے کے حوالے سے شعور بیدار ہو رہا ہے۔
ریلی میں شریک ایک لڑکی نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بعض مرتبہ موٹر سائیکل چلانے کے دوران راہ چلتے لوگ انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جب کہ کچھ افراد ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔
موٹر سائیکل چلانے کے حوالے سے ڈان سے بات کرتے ہوئے ریلی میں شریک ایک لڑکی کا کہنا تھا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کی بدتر حالت کی وجہ سے لڑکیوں کو سفر کرنے کے لیے یومیہ 300 روپے تک خرچ کرنے پڑتے ہیں جو ان کی معیشت پر اضافی بوجھ ہے۔
ریلی میں شریک لڑکیوں کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل کے ذریعے گھر سے دفتر اور دیگر جگہوں کی منتقلی سے جہاں وقت کی بچت ہوتی ہے، وہیں یہ عمل ان کی معیشت پر اضافی وزن بھی نہیں بنتا۔
ریلی کا اہتمام پنک رائڈرز نے کیا تھا اور ریلی کا آغاز 28 اپریل کی صبح کراچی کے علاقے نارتھ ناظم کی ’ناگن چورنگی‘ سے کیا گیا۔
ریلی شہرسہرا گوٹھ، نیپا چورنگی، شاہراہ فیصل اور کلفٹن سے ہوتی ہوئی سی ویو پر اختتام پذیر ہوئی۔