وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سے اختلافات، واحد خاتون وزیر عہدے سے برطرف
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن سے اختلاف سامنے آنے کے بعد صوبائی کابینہ میں شامل واحد خاتون وزیر ثوبیہ مقدم کو وزارت سے برطرف کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق خاتون وزیر کے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں میں اپوزیشن جماعت کے ایک رکن اسمبلی کو ترجیح دینے پر اختلافات پیدا ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ ثوبیہ مقدم خواتین کی خصوصی نشست پر ضلع دیامر سے رکن اسمبلی منتخب ہوئی تھیں۔
مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی آئینی حقوق فراہم کیے جائیں، سپریم کورٹ کا حکم
ثوبیہ مقدم کو وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے امور نوجوانان اور ویمن ڈیولپمنٹ کی وزارت کا قلم دان دیا تھا۔
خاتون رکن پر اسمبلی میں 2 دیگر وزرا کے ساتھ مل کر ہم خیال گروپ تشکیل دینے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے جبکہ نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر انہیں شو کاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔
وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے خاتون وزیر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا تحریری بیان میڈیا میں بھی جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کی سیاسی حیثیت کیلئے مشترکہ احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
ثوبیہ مقدم نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ دیگر ہم خیال وزرا سے مشاورت کر رہی ہیں اور آئندہ کے لیے جلد مشترکہ حکمت عملی کا اعلان کریں گی۔
یاد رہے کہ برطرف خاتون وزیر کا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے جو گلگت بلتستان میں پارٹی کی خواتین ونگ کی صوبائی صدر بھی ہیں۔
ادھر میڈیا کو جاری پریس ریلیز میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے خاتون وزیر کی برطرفی کی وجہ ان کی کابینہ اجلاس میں عدم حاضری اور بغیر اجازت بیرونِ ملک دوروں کو قرار دیا ہے۔