• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان خان، بزدار قبیلے کے 9ویں سردار منتخب

عثمان بزدار کے مرحوم والد قبیلے کے 8ویں سردار تھے — فوٹو: طارق سعید برمانی
عثمان بزدار کے مرحوم والد قبیلے کے 8ویں سردار تھے — فوٹو: طارق سعید برمانی

صوبہ پنجاب کے جنوبی ضلع ڈیرہ غازی خان میں صوبے کے وزیراعلیٰ عثمان خان بزدار کو بزدار قبائل کا 9 واں سردار منتخب کرلیا گیا۔

عثمان بزدار کی دستار بندی کی تقریب 'پگھ بندی' بزدار قبائل کے ہیڈ کوارٹر تمن بزادر میں منعقد ہوئی۔

خیال رہے کہ بزدار قبائل کے آٹھویں سردار فتح محمد خان بزدار تونسہ شریف میں یکم اپریل 2019 کو انتقال کرگئے تھے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کے والد فتح محمد بزدار انتقال کر گئے

قبائلی عمائدین عثمان بزدار کی دستار بندی کررہے ہیں — فوٹو: طارق سعید برمانی
قبائلی عمائدین عثمان بزدار کی دستار بندی کررہے ہیں — فوٹو: طارق سعید برمانی

واضح رہے کہ بلوچ قبائل کی روایات کے مطابق انتقال کرنے والے سردار کے بڑے بیٹے کو سردار منتخب کیا جاتا ہے۔

بھارتی میں ہونے والی دستار بندی کی تقریب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان خان بزدار کو بزدار قبائل کا 9واں سردار منتخب کیا گیا۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ اس تاریخی تقریب میں شرکت کے لیے سندھ اور بلوچستان میں مقیم بلوچ قبائل کے نمائندے شرکت کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ یکم اپریل 2019 کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے والد سردار فتح محمد خان بزدار حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

ڈیرہ غازی خان سے تین مرتبہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے فتح محمد بزدار اپنے قبیلے بزدار کے سردار تھے، انہوں نے تدریس کے شعبے کو اپنایا جبکہ زراعت سے بھی وابستہ رہے۔

انہوں نے سوگواروں میں ایک بیوی، پانچ بیٹے اور چار بیٹیاں چھوڑیں۔

یہ بھی پڑھیں: نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے حلف اٹھا لیا

سردار دوست محمد خان بزدار کے بیٹے فتح محمد بزدار بارتھی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1964 میں جامعہ کراچی سے پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کیا تھا۔

وہ 84-1983 میں مجلس شوریٰ اور ڈیرہ غازی خان کی ڈسٹرکٹ کونسل کے رکن رہے جبکہ 07-2003 تک سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور اوقاف کے چیئرمین بھی رہے۔

وہ 1985، 2002 اور 2008 میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور اپنے سیاسی کیریئر میں مسلم لیگ (ق)، مسلم لیگ (ن) اور جنوبی پنجاب صوبہ محاذ سے وابستہ رہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024