• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سری لنکا: پولیس چھاپے کے دوران خودکش حملہ، 6 بچوں سمیت 15 افراد ہلاک

شائع April 27, 2019
21 اپریل کو ہونے والے دھماکوں کے بعد سرچ آپریشن جاری ہے — فوٹو: اے ایف پی
21 اپریل کو ہونے والے دھماکوں کے بعد سرچ آپریشن جاری ہے — فوٹو: اے ایف پی

سری لنکا میں سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ اور مشتبہ دہشت گردوں کے خود کو دھماکے سے اڑانے کے واقعے میں 6 بچوں سمیت 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

برطانوی اخبار دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق فوجی ترجمان نے بتایا کہ سری لنکا کے مشرقی ساحلی علاقے باٹیکالوا کے قریب امپارہ سینٹمرتھ میں سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کیا۔

21 اپریل کو کولمبو میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں بم دھماکوں کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ چھاپے کے دوران دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کردی جس کے بعد جوابی فائرنگ میں 4 دہشت گرد اور ایک راہگیر مارا گیا۔

اس سے قبل دیگر دہشت گردوں نے اپنے آپ کو دھماکا خیز مواد سے اڑالیا تھا جس کے نتیجے میں 6 بچوں سے سمیت 10 افراد مارے گئے تھے۔

فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں کلیئرنگ آپریشن کے دوران جائے وقوعہ سے وہ آلات بھی ملے ہیں جن کی مدد سے مشتبہ دہشت گرد ویڈیو ریکارڈ کیا کرتے تھے۔

اس کے علاوہ سرلنکن فوج نے جائے حادثہ سے داعش کا جھنڈا اور ان وردیوں کے ملنے کا دعویٰ بھی کیا ہے جنہیں داعش کے جنگجو پہنتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ملٹری ترجمان کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ امپارہ سینٹمرتھ میں دھماکے کی آوازیں سننے کے بعد جب سپاہی تحقیقات کے لیے وہاں پہنچے تو ان پر فائرنگ کی گئی۔

مزید پڑھیں: ’ضرورت پڑی تو دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی مدد طلب کریں گے‘

— فوٹو: نیوز فرسٹ/یوٹیوب
— فوٹو: نیوز فرسٹ/یوٹیوب

فائرنگ میں ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق ابتدائی طور پر کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں تھی۔

21 اپریل کو گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے دھماکوں میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد پولیس نے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ملک بھر میں چھاپے مارے جبکہ داعش کی جانب سے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ ان بم دھماکوں میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تاہم بعد ازاں سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد 252 بتائی گئی۔

برطانوی اخبار مرر کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں پولیس اور ایک گروہ کے درمیان ’سوسائڈ ویسٹ فیکٹری‘ میں اس وقت فائرنگ کا تبادلہ ہوا جب اسپیشل ٹاسک فورس نے اس گھر میں چھاپہ مارنے کی کوشش کی جہاں مشتبہ دہشت گرد چھپے تھے۔

جائے وقوع سے بڑی تعداد میں بم بنانے کے آلات، داعش کے یونیفارمز، 150 جیل اگنائیٹ اسٹکس، ایک لاکھ میٹل بالز اور ایک ڈرون کیمرا برآمد ہوا۔

خیال کیا جارہا ہے کہ جس گھر میں چھاپا مارا گیا، وہاں تیار کی گئی خودکش جیکٹوں کو 21 اپریل کو دھماکوں میں استعمال کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا بم دھماکے: سیکریٹری دفاع اپنے عہدے سے مستعفیٰ

سری لنکا کے صدر کا کہنا ہے کہ پولیس داعش سے تعلق رکھنے والے 140 افراد کو تلاش کررہی ہے۔

— فوٹو: نیوز فرسٹ/یوٹیوب
— فوٹو: نیوز فرسٹ/یوٹیوب

21 اپریل کو دھماکوں کے بعد سری لنکا میں مسلمانوں سے گھروں میں عبادت کرنے اور مساجد کا رخ نہ کرنے پر اصرار کیا جارہا ہے۔

سری لنکا میں مذہبی مقامات پر حملوں کی رپورٹس کے بعد امریکی سفارت خانے نے ہفتے کے اختتام پر عبادت گاہوں کا رخ نہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

سری لنکا کی فوج کے مطابق مذہبی مقامات پر سیکیورٹی کے لیے 10 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024