جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری کا قریبی ساتھی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
اسلام آباد: احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی حراست میں موجود ایک اور ملزم اور سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھی کو ریمانڈ پر بھیج دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے آبائی گھر نوڈیرو ہاؤس لاڑکانہ کے انچارج ندیم بھٹو اور جمیل بلوچ کا 6 مئی تک ریمانڈ دیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد ارشد نے ندیم بھٹو سے پوچھا کہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل 74 لاکھ روپے کی وہ کیسے وضاحت دیں گے، اس پر ملزم کی جانب سے جواب دیا گیا کہ وہ 20 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ حاصل کرتے تھے اور انہیں کچھ علم نہیں کہ یہ رقم کس طرح ان کے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوئی۔
مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے 2 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا
قبل ازیں ذرائع کا کہنا تھا کہ ندیم بھٹو مبینہ طور پر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ہیں اور وہ مبینہ طور ان کے فرنٹ مین کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ندیم بھٹو نوڈیرو ہاؤس کے مالی امور کو دیکھنے کے ذمہ دار تھے جبکہ ان کے بھائی عبدالجبار بھٹو خاندان کے ذاتی فوٹوگرافر تھے۔
واضح رہے کہ آصف زرداری، ان کی بہت فریال تالپور، اومنی گروپ کے انور مجید، ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے سابق چیئرمین حسین لوائی اور سمٹ بینک کے سینئر نائب صدر طحہٰ رضا ان افراد میں شامل ہیں جن سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں فرضی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے مبینہ طور پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق تفتیش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: جعلی اکاؤنٹس کیس پر نیب کی پہلی پیش رفت رپورٹ جمع
دریں اثناء احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ڈی ایچ اے کراچی کیس میں نیب کی جانب سے گرفتار 5 ملزمان کے راہداری ریمانڈ کو منظور کرلیا۔
نیب کی حراست میں موجود افراد میں نظیر جوکھیو، محمد اقبال جوکھیو، غلام دستگیر جوکھیو، امام بخش اور میاں بخش شامل ہیں، عدالت کی جانب سے نیب کو ہدات کی گئی کہ ان تمام ملزمان کو 27 اپریل تک کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے۔
یہ خبر 24 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی