پولیس اور لیویز 3 روز میں جنوبی وزیرستان خالی کردیں، دھمکی آمیز پمفلٹ تقسیم
وانا: کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے جنوبی وزیرستان میں پمفلٹ تقسیم کیے ہیں جس میں پولیس اور لیویز کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ 3 روز میں قبائلی علاقہ خالی کردیں۔
پمفلٹ میں مقامی افراد کو سرکاری حکام سے قطع تعلق کے لیے بھی کہا گیا ہے۔
یہ پمفلٹ وزیراعظم عمران خان کی قبائلی علاقے میں آمد سے 2 روز قبل 2 مختلف تاؤنز میں تقسیم کیے گئے، جہاں وزیراعظم کا عوامی تقریب سے خطاب بھی شیڈول ہے۔
مزید پڑھیں: ایس پی طاہر داوڑ کی لاش حوالے کرنے میں تاخیر پر پاکستان کا اظہار تشویش
یہ پمفلٹ 2 روز قبل جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈ کوارٹر وانا میں تقسیم کیے گئے، جن میں کہا گیا کہ 'پولیس کو لازمی طور پر وانا اور محسود قبائل کے علاقے چھوڑ دینے چاہئیں بصورت دیگر وہ (ٹی ٹی پی) ان کے خلاف طاقت کا استعمال کرے گی'۔
اردو زبان میں تحریر شدہ پمفلٹ میں مزید کہا گیا کہ وانا میں پولیس کی جانب سے استعمال کی جانے والی گاڑیوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ فاٹا کو صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم کیے جانے کے بعد صوبے کی پولیس نے 7 قبائلی اضلاع میں کام کا آغاز کردیا تھا اور صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح لیویز اور خاصہ دار فورسز کے کمانڈرز کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔
پمفلٹ میں کہا گیا کہ پولیس افسران کو کچھ روز کے لیے وانا میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی، پمفلٹ میں بتایا گیا کہ 'ہم نے ایک پولیس اہلکار کو اسلام آباد سے اغوا کیا کیوں کہ اس نے ہمارے انتباہ کو نظر انداز کیا تھا'۔
یہ بھی پڑھیں: ایس پی طاہر داوڑ کے قتل کی تفتیش کیلئے 'جے آئی ٹی' تشکیل
اس میں مزید بتایا گیا کہ طاہر داوڑ کو متعدد مرتبہ خبردار کیا گیا تھا لیکن انہوں نے مذکورہ انتباہ کو سنجیدہ نہیں لیا۔
یاد رہے کہ نامعلوم ملزمان نے اکتوبر 2018 میں ایس پی طاہر داوڑ کو اسلام آباد سے اغوا کیا تھا اور بعد ازاں ان کی لاش افغانستان سے برآمد ہوئی تھی جس پر بدترین تشدد کے نشانات موجود تھے۔
علاوہ ازیں ٹی ٹی پی کے پمفلٹس میں وزیراعظم کے دورہ وانا پر سخت تحفطات کا اظہار کیا گیا، واضح رہے کہ انہوں نے بدھ (24 اپریل) کو مقامی فٹ بال گراؤنڈ میں عوامی تقریب سے خطاب کرنا ہے۔
پمفلٹس میں قبائلی عمائدین اور دیگر مقامی افراد کو خبردار کیا گیا کہ وہ وزیراعظم کی تقریب میں شرکت نہ کریں۔
اس کے علاوہ پمفلٹ میں وانا کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ثقافتی فیسٹیول کے انعقاد کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ انتظامیہ، لیویز اور خاصہ دار علاقے میں بے حیائی کو فروغ دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایس پی طاہر داوڑ کے خاندان کیلئے7 کروڑ روپے کا امدادی پیکج منظور
پمفلٹ میں مقامی صحافیوں اور پولیس ورکرز کو بھی خبردار کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اجمل خان وزیر نے ان دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ پمفلٹ کے ذریعے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان شیڈول کے مطابق علاقے کا دورہ کریں گے اور فٹ بال گراؤنڈ میں ہونے والی تقریب سے خطاب کریں گے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تقریب کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
یہ رپورٹ 23 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی