• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا عثمان بزدار پر مکمل اعتماد کا اظہار

شائع April 23, 2019
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کی افواہیں زیر گردش تھیں— فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کی افواہیں زیر گردش تھیں— فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور جہانگیر خان ترین کے پنجاب میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں ہونے کے ساتھ ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سب سے بڑے صوبے کے وزیر اعلیٰ کے دفتر میں فی الحال تبدیلی کے امکان کو مسترد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اور جہانگیر ترین نے گزشتہ کچھ دنوں سے زیر گردش افواہوں سے متعلق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ممکنہ تبدیلی کو یکسر مسترد کردیا۔

اسی تناظر میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں عثمان بزدار کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا اور پارٹی کے مختلف اراکین اسمبلی نے کہا کہ ’عوامی خدمت کے سفر میں ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہیں‘، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ عثمان بزدار نے خود کو اچھا وزیر اعلیٰ ثابت کیا اور وہ ان کے مسائل کو سکون سے سنتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار ایک پیج پر ہیں، فردوس عاشق اعوان

پارٹی کے ایم پی اے نے کہا کہ ’ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس عثمان بزدار جیسے وزیر اعلیٰ ہیں‘۔

جہاں ایک جانب وزیر اعلیٰ اپنے پارٹی اراکین کا اعتماد حاصل کرنے میں مصروف رہے وہی پی ٹی آئی میں دراڑیں پڑنے کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ گورنر پنجاب چوہدری سرور اور ’ان کے حریف‘ جہانگیر ترین نے صوبے کو چلانے میں جارحانہ کردار کی حمایت کے لیے لاہور میں مصروف ترین دن گزارا۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکن قومی اسمبلی مونس الٰہی، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور پارٹی کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری اعجاز چوہدری سے ملاقات کی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات سے قبل ان رہنماؤں سے سیاسی صورتحال پر بات چیت کی۔

ادھر جہانگیر ترین نے بھی پنجاب میں کھیلنے کے لیے اپنے پتے جمع کرنے ہوئے پی ٹی آئی وزرا، اراکین اسمبلی، قائدین سمیت بیوروکریسی سے ملاقات کی، جہاں مختلف قوتیں پہلے ہی کام کر رہی ہیں، وہیں جہانگیر ترین نے بھی اپنے ان پسندیدہ بیوروکریٹس کی منتقلی کو مسترد کیا تھا، جنہیں بیوروکریسی میں رد و بدل کے سلسلہ میں منتقل کیا جارہا تھا۔

ایسے دعوے بھی کیے جارہے ہیں کہ جہانگیر ترین پنجاب میں کنٹرول حاصل کر رہے ہیں اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور خود سے یہ کہہ رہے ہیں کہ ’ہم یہاں آلو چھولے بیچنے کے لیے نہیں ہیں‘ اور ہر سیاسی جماعت میں مختلف رائے ضرور موجود ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کیلئے فائدہ مند نہ ہونے والے وزرا کو تبدیل کردوں گا، عمران خان

یہاں یہ بات واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور طویل عرصے سے جہانگیر ترین گروپ کے خلاف ہیں، شاہ محمود قریشی رواں ماہ کے اوائل میں گورنر ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں میں شرکت پر ناراضی کا اظہار کر چکے ہیں اور اسے توہین عدالت قرار دے چکے ہیں۔

تاہم اس پر جہانگیر ترین نے شاہ محمود قریشی کا نام لیے بغیر جواب میں کہا تھا کہ ’وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اپنی آخری سانس تک وہ ان کے ساتھ رہیں گے'، جو دوسرے کہتے ہیں وہ اپنی ذاتی وجوہات کی وجہ سے کہہ سکتے ہیں لیکن اس سے میرا کوئی تعلق نہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024