وزیر اعظم نے بلوچستان میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کی طرح بلوچستان کو بھی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اتوار کو کوئٹہ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سیاسی جماعتوں کی وجہ سے ملک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت ترقی کرتے ہیں جب ریاست معاشرے کے کمزور طبقوں کا خیال رکھتی ہے اور کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک کرپٹ عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا جائے۔
مزید پڑھیں: نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: ’ایک گھنٹے میں ہزاروں فارم ڈاؤن لوڈ‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے 50 لاکھ گھروں کا پروگرام بنایا ہے کیونکہ ایک عام آدمی کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے کہ اس کے سر پر چھت ہو لیکن پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس پیسہ ہے تو آپ گھر بنا سکتے ہیں اور کرپشن کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ تنخواہ دار طبقے کی تنخواہوں میں گھر نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر لینا مشکل ہوتا گیا کیونکہ زمین اور تعمیرات کی قیمتیں بڑھتی گئیں اور تنخواہیں اس مناسبت سے نہیں بڑھیں کہ وہ گھر لے سکیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ ہم 50 لاکھ گھر نہیں بناسکتے، ہم 50 لاکھ سے زیادہ گھر بنائیں گے، یہ ہمارا خواب ہے کہ ہم گھر ان لوگوں کے لیے بنائیں جن کے پاس نقد رقم نہیں ہے یا جو بالکل غریب لوگ ہیں اور خود گھر نہیں لے سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم آسانی سے قرض کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں اور حکومت اس سلسلے میں عدالت میں ایک کیس بھی لڑ رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں دنیا کے دیگر ملکوں میں قرض لے کر گھر بنانے کی شرح کہیں زیادہ ہے اور اس سلسلے میں حکومت قانون سازی متعارف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صارفین کو نئے گھروں کے سلسلے میں قرض دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کمرشل بینکوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جبکہ پاکستان کے ہاؤسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے ملائیشیا، برطانیہ اور دیگر ملکوں کے سرمایہ کاروں نے گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کیے جائیں گے تاکہ وہ ہاؤسنگ اسکیموں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تعمیراتی کمپنیاں بنائیں جس سے ملک میں نوجوانوں کی ترقی کے مواقع بڑھیں گے۔
عمران خان نے اپنے کاروبار شروع کرنے کے لیے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرکاری نوکریاں کرنے کے بجائے اپنے کاروبار شروع کریں۔
وزیراعظم نے خطاب کے دوران جمعیت علمائے اسلام کے رہنمامولانا فضل الرحمٰن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کی مثال کرکٹ ٹیم کے اس روندو کھلاڑی کی طرح ہے، جو گلی محلے میں کھیل کے دوران آؤٹ ہونے کے بعد وکٹیں اٹھا کر بھاگ جاتا ہے اور کہتا ہے کہ میں آؤٹ تو اب کوئی بھی نہیں کھیلے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ’فضل الرحمٰن صدر اور عمران خان وزیر اعظم ہوں، تبدیلی تو یہ ہوگی‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ہاں کبھی بڑے لوگوں کو جیل میں نہیں ڈالا گیا، مجھے کچھ عرصہ جیل میں گزارنے کا تجربہ ہوا تو میں نے دیکھا کہ جیل میں کوئی بڑا آدمی نہیں۔
عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اب جیل میں جانے کے ڈر سے حکومت گرانے میں لگے ہوئے ہیں، کیونکہ ہر آنے والے روز ان کی کرپشن کی نئی داستان سامنے آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے ملک کا اس طرح بیڑہ غرق کیا کہ کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا۔
اس سے قبل تقریب کے آغاز میں بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق افراد کے لیے چند لمحوں کی خاموشی اظہار کی گئی۔
ہزارہ برادری کے وفد سے ملاقات
کوئٹہ پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان نے ہزارہ برادری کے وفد سے ملاقات کر کے ہزار گنجی دھماکے میں ہلاکتوں پر تعزیت کی۔
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی اور وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے وزیر اعظم کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔
وزیر اعظم نے ہزارہ برادری کے وفد سے ملاقات میں ہزارگنجی میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاکتوں پر تعزیت کی اور ان سے گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا۔
اس موقع پر جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہزار گنجی دھماکا: ’وزیر اعظم شہدا کے ورثاء سے تعزیت کرنے جائیں گے‘
وزیر اعظم نے ہزارہ برادری کے وفد کے مسائل کو سنا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے تمام تر اقدامات کرے گی۔
عمران خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرانا انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا فرض بنتاہے کہ وہ اس ملک کے شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کریں اور انشاء اللہ ہم اس مشن کو پورا کریں گے اور وہ دن دور نہیں کہ ہم اس ملک میں اپنے عوام کو ایک پرامن ماحول فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصرکی یہ کوشش ہے کہ وہ عوام کے درمیان تفرقات پیدا کریں اور افراتفری پھیلائیں لیکن ہم سب کو مل کر دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سانحہ ہزارگنجی میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور امن و امان کے قیام کے س معاملے میں کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
عمران خان نے شہداء کے خاندانوں کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں 5 فیصد کوٹے کااعلان بھی کیا۔
گزشتہ ہفتے کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی میں واقع سبزی منڈی میں دھماکے کے نتیجے میں ہزاری برادری کے 9افراد سمیت 20افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
جاں بحق افراد میں ایک فرنٹیئر کور کا اہلکار اور علاقہ مکین، دکاندار اور دیگر افراد شامل تھے۔
دھماکے کے بعد ہزارہ برادری نے دھرنا دے دیا تھا اور وزیر اعظم سے ملاقات تک دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم کوئٹہ کے دورے کے بعد ایران روانہ ہوں گے جہاں وہ ایران کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کریں گے۔