• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

وزیراعظم نے معذور افراد کو صحت کارڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی

شائع April 19, 2019
وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں  بھی صحت کارڈ جاری کرنے کا حکم دیاتھا—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں بھی صحت کارڈ جاری کرنے کا حکم دیاتھا—فوٹو:ڈان نیوز

وزیرِ اعظم عمران خان نے صحت سہولت پروگرام کے دائرے کار کو بڑھاتے ہوئے مستقل معذوری کے شکار افراد اور ان کے خاندانوں کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کی خاطر صحت کارڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیر اعظم عمران خان نے نادرا ڈیٹابیس میں موجود مستقل معذوری کے شکار تمام افراد اور ان کے خاندانوں کے لیے صحت انصاف کارڈ فراہم کرنے کی منظوری دے دی جو ملک بھر میں موجود افراد کے لیے دستیاب ہوں گے۔

وزیراعظم کے صحت انصاف کارڈ کے تحت سات لاکھ 20 ہزار روپے سالانہ تک سہولیات میسر ہو گی جس سے معذوری سے متاثرہ افراد اور ان کے خاندانوں کو آسانی ہوگی۔

اس سہولت سے اسلام آباد، آزاد جموں، کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے تمام معذور افراد اور ان کے خاندان بھی مستفید ہوں گے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم نے صحت انصاف کارڈ کا اجرا کردیا

سندھ کے ضلع تھرپارکر میں تین لاکھ خاندان اس سہولت سے مستفید ہوں گے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے رواں سال 4 فروری کو تقریباً 8 کروڑ افراد کو صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کے لیے صحت انصاف کارڈ کا اجرا کردیا تھا۔

اسلام آباد میں صحت انصاف کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا تھاکہ ہم نے پہلے اسے خیبرپختونخوا میں شروع کیا تھا جہاں لوگوں کی زندگیوں پر فرق پڑا۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ کارڈ اس لیے ضروری ہے کیونکہ ایک مزدور مشکل سے اپنے گھر کا خرچ پورا کرپاتا ہے اور جب بیماری ہوتی ہے تو پورے گھر کا بجٹ خراب ہوجاتا ہے جبکہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کئی غریب گھرانے صرف بیماری کی وجہ سے غربت سے نیچے چلے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ اس صحت کارڈ سے ہم غریب طبقے کو تحفظ دیں تاکہ انہیں یہ تسلی ہو کہ اس کارڈ سے ان کا ہسپتال میں علاج ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت کا قبائلی علاقوں میں صحت کارڈ فراہم کرنے کا حکم

عمران خان کا کہنا تھا کہ غریب آدمی اگر بیمار ہو اور اس کے پاس علاج کے لیے پیسے نہ ہوں تو یہ ظلم ہے اور ایسے معاشرے پر اللہ کا عذاب آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک پہلا قدم ہے، جو بھی ہماری پالیسی بنے گی اس میں یہ دیکھا جائے گا کہ کیا ہم غربت ختم کر رہے ہیں، یہ صحت کارڈ سے ان شااللہ غربت کم ہوگی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر یہ اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں میں جاری کیا جائے گا تاکہ وہاں کے متاثرہ لوگوں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے، اس کے ساتھ ساتھ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اس کارڈ کو ایک کروڑ لوگوں تک پہنچائیں گی۔

قبل ازیں جنوری میں وزیر اعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں شامل ہونے والے قبائلی علاقوں کے 5 لاکھ خاندانوں کو مہینے کے اختتام تک صحت کارڈ فراہم کرنے کے احکامات جاری کردیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024